جن لو گوں کو ز کو ۃ دی جا سکتی ہے
سو ر ہ تو بہ کی رو شنی میں جن لو گو ں کو ز کو ۃ
دی جا سکتی ہے وہ آ د می جو اپنی ر و ز ی
خو د نہیں کما سکتا بلکہ اپنی ضر ر یا ت میں دو سر و ں کا محتا ج ہے
و ہ کا م کر نے وا لا شخص جو محنت کر نے بکے با و جو د اپنی
ضر و ریا ت پو ر ی کر نے میں دو سر وں کا
محتا ج ہو جو ز کو
ۃ کے جمع تقسیم کے ا دا رے میں کسی خد مت
پر ما مو ر ہو
و ہ لو گ جنہیں اسلا م پر قا ئم رہنے او ر ثا بت قد میکے
لیے مد د کی جا ئے ز کو ۃ کے ما ل سے ا ں
کی دل جو ئ شر عا ا ن کا حق ہے
غلا م او ر لو نڈ ی آ زا د کر ا نا چو نکہ اب غلا م ا و ر
لو ند ی کا ر وا ج دنیا ختم ہو چکا ہے اس
لیے آ ج یہ رقم ان مظلو مو ں پر خر چ کی جا سکتی ہے جو مسلما ن ہو نے کے
سبب ا سلا م، د شمن طا قتو ں کا شکا ر ہو
کر جیل کی سز ا کا ٹ رہتے ہو ان کو ر ہا کر ا نےکے سا تھ سا تھ ا ن کے با ل بچو ں کی خبر گیر ی بھی کر نی چا
ہیے ا و ر ان کے مقد ما ت کی پیر وی بھی
کی جا ے
وہ قرضد ا ر جو ذ ا تی
یا قو می قر ضو ں کے بو جھ تلے د با ہو ا ہو
اسلام کی سر بلند ی اور حفا ظت کے کے لیے راہ
آلہی میں جہا د کر نے وا لو ں پر ز کو ۃ خر چ کی جا ے
نیز عا م ملی مسا لح ا و ر رفا ہ عا مہ کے کا مو ں پر بھی
خر چ کی جا سکتی ہے
مسا فر خو اہ غنی کیو ں نہ ہو سفر میں اپنی ضرو ریا ت سفر
کے لیے اگر محتا ج ہو گیا ہو تو بیت الما ل سے اس کی مد د کی جا سکتی ہے
مصر ف زیا دہ محتا ج ہو اس پر زیا دہ خر چ کر نا چا ہیے ایسا نہیں کر نا چا
ہیے کہ صر ف ایک ہی مصر ف پر سا ر ی ز کو ۃ خر چ کر دی جا ے ا و ر
دوسرے مسا ر ف کو نظر اندا ز کر دیا جا ے