Tuesday, 11 November 2014

ایمان والی عو رتیں


                                                 
                                                                                         سو رہ تحریم آ یت 7

اے لو گو جو ایما ن لاے ہو تو بہ کرو اللہ کے حضور خا لص تو بہ کچھ بعید نہیں 

تمھا را رب دور فرما  دےتم سے تمھاری برا ئیاں ا ور دا خل کر دے تمھیں 


ایسیی  جنتو ں میں 


کہ بہ رہی ہیں جن کے نیچےنہر یں اسد ن  جب نہ رسو ا کرے گااللہ نبی کواور ان 

لو گو ں کو جو ایما ں لا ےء اس کے سا تھ


 ان کا نو ر د و ڑ ر ہا ہو گاان کے آگے آ گے ا و ر ا ن کے دا ئیں جا نب  او ر وہ 

کہ ر ہے ہو نگے اے ہما رے رب مکمل کر دے

ہما رے لیے ہما را نو راور در گزر فر ما ہم سے یقینا تو ہر با ت پر پو ری 


قدرت رکھتا ہے



سو رہ تحریم آیت 9 

مثا ل پیش کر تا  ہےاللہ ان لو گو ں کے با رے میں جو کا فر ہیں نو ح کی بیوی 

لوط  کی بیو ی تھیں یہ دو نوں دو ایسے بند و ں کی زو جیت میں  تھی جو تھے 


ہما رے صا لح بندو ں میں سے تو خیا نت کی ان دو نو ں نے  اپنے شو ہرو ں 


سے سو نہ کا م آ سکے یہ دو نو ں ان کو اللہ سے بچا نے میں ذ را بھی اور کہا 


گیا  ان سے  کہ دا خل ہو جا و تم دو نو ں جہنم میں


د و سر ے جا نے وا لو ں کے سا تھ ۔



میں سے سو رہ تحریم آیت 10


ا و ر پیش کر تا ہے اللہ مثا ل اہل ایما ن کے با رے میں  فر عو ن کی بیو ی کی 

جب اس نے کہا تھا اے ہما رے رب بنا دے تو میر ے لیے اپنے پا س ایک گھر 


جنت میں اور نجا ت دے تو مجھے فر عون سے او ر اس کے برے عملو ں سے


 اور نجا ت دے تو مجھے اس ظا لم قوم سے



11سو رہ تحریم آیت گیا رہ

اور دو سری مثا ل مر یم بنت عمرا ن کی ہے جس نے حفا ظت کی اپنی شرم گاہ

کی پھر پھو نک دی ہم نے اس کے اند ر اپنی طر ف سے روح اور تصدیق کی 


اس نے اپنے ر ب کے ارشا دا ت کی اور اس کی کتا بوں کی اور تھی وہ اطاعت



 شعا روں میں






 کسی بھی نبی کی بیوی بد کا ر نہیں ہو ئ خیا نت سے مرا د ہے اپنے خا و ند و ں پر ایما ن نہیں لا ئ نفا ق میں مبتلا رہی ان 

کی ہمدر دیاں کا فر قو موں کے سا تھ رہی چنا نچہ حضر ت نو ح علیہ السلا م کی بیوی ۔حضرت نو ح علیہ السلا م کی با بت لو 

گوں  سے کہتی یہ مجنو ن ہے اور لو ط علیہ  السلا م کی بیوی  بیوی اپنی قو م کے لو گو ں کو اپنے گھر میں آ نےوا لے مہما 

نوں کی اطلا ع پہنچا تی تھی بعض کہتے  ہیں کہ یہ دو نو ں اپنی قوم کے لو گوں میں اپنے خا وند و ں کی چغلیا ں کھا تی تھیں


یعنی نوح علیہ ا لسلا م  اور لوط علیہ السلا م دو نوں با وجو د اس کے کہ وہ اللہ کے پیغمبر  تھے جو اللہ کے مقر ب تریں بندوں 
میں سے ہو تے ہیں اپنی بیو یو ں کو اللہ کے عذ ا ب نہیں بچا سکے


استقا مت د ین میں صبر کے لیے نیز یہ بتلا نے کے لیے کہ کفر صو لت و شو کت ایما ن وا لو ں کا کچھ بگا ڑ نہیں سکتی


 جیسے فر عو ن کی بیو ی جو اپنے وقت کے سب سے بڑے کا فر کے تحت تھی لیکن وہ ا پنی   بیو ی کو ایما ن سے نہیں رو ک سکا
حضر ت مر یم علیہ السلا م کے ذ کر سے مقصو د یہ بیا ن کر نا ہےکہ با و جو د اس کے کہ وہ ایک بگڑ ی ہو ئ قو م کے


درمیاں رہتی تھی  لیکن اللہ نے انہیں دنیا آ خر ت میں شر ف کرا مت سے نو ا زا اور تما م جہاں کی عو ر تو ں پر انہیں

فضیلت عطا فر ما ئ

جنتی عو ر تو ں میں سب سے افضل حضر ت خدیجہ حضر ت فا طمہ ۔حضرت مر یم  اور فر عو ن کی بیوی آ سیہ  رضی اللہ

 عنہ ایک دو سری حدیث میں فر ما یا مر دو ں میں تو بہت کا مل ہو ے ہیں مگر عو ر تو ں میں کا مل صرف فر عو ں کی بیو

 ی آسیہ مر یم بنت عمرا ن ا ور خدیجہ بنت خو یلد رضی اللہ عنہ ہیں اور  حضرت عا ئشہ رضی ا  للہ عنہ  کی فضیلت عو رتو ں 

پر ایسےہے جیسے ثرید کو تما م کھا نوں پر فضیلت حاصل ہے   

No comments:

Post a Comment