Friday, 27 November 2015

سنتیں اور نوافل

  • رسول پاک صلی ا للہ علیہ وآلہ وسلم جو نفل نماز با قا عد گی سے ادا فرماتے تھے وہی امت کے لیے سنت موکدہ ہے
  • نماز ظہر سے قبل چار بعد میں دونماز مغرب کے بعد دو نماز عشاء کے بعد دواور نمازفجرسے قبل دو کل بارہ رکعتیں پڑھنا مسنون ہیں
  • سنتیں اور نوافل گھر میں ادا کرے افضل ہیں قیام الیل میں آپ صلیا للہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز 9 رکعت مع وتر ہوتی
  • نماز طہر سے قبل دو سنتیں ادا کرنا سنت سے ثابت ہے 
  •  سنتیں اور نوافل دو دو کر کے ادا کرنے چاہئیں فجر کی سنتوں کے بعد تھوڑی دیر دائیں کروٹ لیٹنا سنت ہے
  • نماز جمعہ کے بعد چار یا دو رکعتیں پڑھنی مسنون ہیں
  • نماز فجر کی پہلی دو سنتیں اگر فرضوں سے پہلے نہ پڑھی جاسکے تو فرضوں کے فورا بعد یا سو رج نکلنے کے بعددونوں طرح ادا کرنا جائز ہے
  • نماز ظہر کی پہلی چار سنتں فرضوں سے پہلے نہ پڑھی جا سکے تو فرضوں کے بعد پڑھی جا سکتی ہیں
  • عصر سے قبل دو یا چار رکعت سنت غیر موکدہ ہیں
  • نماز عشاء کے بعد دو رکعت سنت موکدہ ہیں
  • نماز جمعہ سے قبل سنت موکدہ ادا کرنا حدیث سے ثابت نہیں
  • نماز وتر کے بعد بیٹھ کر دونفل پڑھنے سنت سے ثابت نہیں
  • فرض ادا کرنے کے بعد سنتیں ادا کرنے کے لیے جگہ بدلنی چاہئے تاکہ فرض نماز اور سنت میں فرق ہو سکے
  • بلا عذر بیٹھ کر نماز پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے
  • سنتیں اور نوافل سواری پر بیٹھ کر ادا کئے جاسکتے ہیں
  • نماز شروع کرنے سے قبل سواری کا رخ قبلہ کیطرف کر لینا چاہئے بعد میں خواہ کسی طرف ہو جائے
  • سنتوں اور نوفل میں قرآن کریم سے دیکھ کر تلاوت کرنا جائز ہے
  • نوا فل میں طویل قیام پسندیدہ ہے
  • نیند کے غلبہ کی وجہ سے رات کی نماز یا کوئی دوسرا معمولی وظیفہ رہ گیا ہو تو فجر اور ظہر کے بعد ادا کیا جا سکتا ہے
  • کسی عذر کی بناء پرنفل نماز کچھ بیٹھ کر  کچھ کھڑے ہو کر ادا کی جا سکتی ہے
  • سنت اور نفل نماز گھر میں ادا کرنی افضل ہے
  • نفل عباد ت جو ہمیشہ کی جائے پسندیدہ ہے خواء کم ہی ہو
  • دوران سفر سنتیں اور نوافل معاف ہیں
  • نماز فجر اورنماز عصر کے بعد فرض نماز پڑھی جاسکتی ہیں
  • نماز فجر کے بعد سورج بلند ہونے تک اور عصر کی نماز کے بعد سورج غروب ہونے تک کوئ نفل نماز ادا نہیں کرنی چاہئے


No comments:

Post a Comment