وضو کے مسائل
وضو سے قبل بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے وضو سے قبل نیت کے مروجہ الفاظ سنت سے ثابت نہیں وضو کلا مسنون طریقہ یہ ہے حضرت حمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے وضو کے لیے پانی منگایا پہلے اپنی ہتھیلیاں تین مرتبہ دھوئ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر اسے اچھی طرح صاف کیا پھر اپنا منہ تین مرتبہ دھویا پھر اپنادایاں ہاتھ کہنی تک تین مرتبہ دھویا پھر بایاں ہاتھ کہنی تک تین مرتبہ دھویا پھر سر کا مسح کیا مسح کے بعد اپنا دایاں پاوںٹخنے تک تین مرتبہ دھویا اس طرح بایاں پاوں تین مرتبہ دھویاں پھر فرمایا میں نے رسول اکرل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے وضوکے اعضاء ایک بار یا دو بار یا تین بار دھونے جائز ہیں اس سے زائد دھونا گناہ ہےہ روزہ نہ ہوتو وضو کرتے وقت ناک میں پانی اچھی طرح چڑھانا چاہیئےہاتھ پاوں کی انگلیوں اور داڑھی کا خلال کرنا مسنون ہے صرف چوتھائ سر کا مسح کرنا سنت سے ثابت نہیں گردن کا مسح کرنا سنت سے ثابت نہیں سرکے مسح کا مسنون طریقہ یہ ہے حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ وضو کا طریقہ بیان کرتے ہوے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سر کا مسح اسطرح کیا کہ اپنے دونوں ہاتھ آگے سے پیچھے لے گے اور پیچھے سے آگے لاے اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے سر کے مسح کے ساتھ کانوں کا مسح بھی ضروری ہے کانوں کے مسح کا مسنون طریقہ یہ ہے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ وضو کا طریقہ بتاتے ہوے فرماتے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سر کا مسح کیا اور اپنی شہادت کی انگلیوں کو کانوں میں داخل کیا نیز اپنے انگوٹھوں سے کانوں کے باہر والے حصوں کا مسح کیااسے ابن داود اور نسائ نے روایت کیا ہےابن خزیمہ نے اسے صحیح کہا ہے وضو کے اعضاء میں سے کوئ جگہ خشک نہیں رہنی چاہیے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر وضو کے ساتھ مسواک کی تر غیب دلائ ہے مسواک کی لمبائ مقرر کرنا سنت سے ثابت نہیںوضو کرکے پہنے ہوے جوتوں پر ۔موزوں پر اور جرابوں پر مسح کیا جاسکتا ہے مدت مسح مقیم کے لیے ایک دن رات اور مسافر کے لیے تین دن رات ہے ایک وضو سے کئی نمازیں پڑھی جاسکتی ہیںپانی نہ ملنے کی صورت میں وضوکی بجاے پاک مٹی سے تیمم کرنا چاہیے وضو یا غسل یاوضو اور غس کل دونوں کے لیے ایک ہی تیمم کافی ہے احتلام کے بعد غسل کرنا فرض ہے وضو کے دوران مختلف دعائیں یا کلمہ شہادت پڑھنا سنت سے ثابت نہیں وضو کرنے کے بعد بے مقصد باتیں یا فضول کام نہیں کرنے چاہیے ٹیک لگاے بغیر اونگھ آجاے تو وضو یا تیمم نہیں ٹوٹتا مذی خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہےہوا خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہےمحض شک سے وضو نہیں ٹوٹتا کپڑے کی آڑ میں بغیر شرم گاہ کو ہاتھ لگایا جاے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے ورنہ نہیںآگ پر پکی ہوئ چیزوں کے کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا البتہ اونٹکا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنا چاہیۓ
Thank you for this useful post. I was looking for references for my post at Islam: My Ultimate Decision and came across this page. May Allah bless your efforts
ReplyDelete