جادو کیا ہے
جادو کے لیے عربی زبان میں سحر کا لفظ استعمال ہوا ہے علماء اس کی
تعریف یوں بیاں کرتےہے
سحر وہ عمل ہے جس سے پہلے
شیطان کا قرب حاصل کیا جاتا ہے
جادو کی ایک اور تعریف
بیا ن کی جاتی ہے سحر در اصل کسی چیز کو
اس کی حقیقت سے پھیر دینے کا نام ہے
کیو نکہ جادو گر با طل کو حق بنا کر پیش کرتا ہے اور
کسی چیز کو اس کی حقیقت سے ہٹا کر سامنے لاتا ہے گو یا وہ اس کو اصل حقیقت سے پھیر
دیتا ہے شمر ابن ابی عائشہ سے بیان کرتے
ہے عربوں نے جادو کا نام سحر اس لیے رکھا ہے کہ یہ تندرستی کوبیماری سے اوربغض
کومحبت سے بدل دیتا ہے
امام راغب اصفہانی رحمت ا
للہ علیہ فر ماتے ہے سحر کا لفظ مختلف معنو ں میں استعما ل ہوتا ہے اول دھوکا اور
بے حقیقت تخیلات پر بولا جاتا ہے سحر
کیایک تعریف یہ بھی بیان کی گئ ہے کہ سحر باطل کو حقکی شکل میں پیش کرنا ہے
امام ابن قدامہ المقدسی
رحمتہاللہ علیہ کہتے ہے ۔جادو ایسی گرہوںاور ایسے دم اور الفاظ کا نامن ہے
جن میں بولا یا لکھا جاے یا
جادو گر ایسا عمل کرے ۔ جس سے اس شخص کا بدن اور دل یا عقل متاثر ہو جاے
جس پر جادو کر نا مقصود ہو
اورجادو کرنا مقصودہو اور جادو واقعتا اثر رکھتا ہے چنانچہ جادوسے کسی شخص کو قتل
بھی کیا جا سکتا ہے بیمار بھی کیا جا سکتا ہے جادو میاں اور بیوی کے درمیان جدا ئ
بھی ڈال سکتا ہے ایک دوسرے کے دل میں نفرت یا محبت بھی پیدا کر سکتا ہے
حافظ ابن قیم رحمتہ ا للہ کہتے ہے ۔جادو خبیث روحوں کے اثرو
نفوذ سے مرکب ہوتا ہے اس سے انسانی طبیعتیں متا ثر ہوتی ہے
No comments:
Post a Comment