قتل
ناحق کسی کی جان مارنا حرام ہے ، اللہ تعالی کا ارشاد ہے
اور جس جاندار کا مارنا خدانے حرام کیا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر بہ فتوی شریعت
کسی مومن کو قتل کرنے والا ہمیشہ جہنم میں رہے گا
سورہ النساءآیت 93
اور جو شخص مسلمان کو قصدا ما ر ڈالے گا تو اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور خدا اس پر غضبناک ہو گا اور اس پر لعنت کرے گا اور ایسے شخص کے لیے اس نے برا سخت عذاب تیار کر رکھا ہے
اس آیت میں اللہ تعال
اللہ تعالی اس پر ہمیشہ غضب نازل ہوتا رہے گا
اس پر اللہ کی لعنت ہوگی ی نے قاتل کی چار سزائیں بتائ گئں
قا تل جہنم میں ہمیشہ رہے گا
ہر طرح کا درد ناک عذاب ہو گا
خود کشی کرنے والا حرام موت مرتا ہے جس ہتھیار سے وہ خود کو ہلاک کرتا ہے ویسا ہی عذاب اس کو ہمیشہ ملتا رہتا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے
جو شخص اپنے کو کسی چیز سے قتل کرے گا وہ اسی چیز کے ذریعہ سے عذاب پاتا رہے گا
قتل تین طرح کا ہوتا ہے
قتل عمد ۔ یعنی قصدا جان بوجھ کر قتل کیا جاے ،
قتل خطا ۔ یعنی غلطی سے لا علمی سے قتل ہو جاے ،
قتل شبہ عمد، ، یعنی قاتل ایسے آلات سے ضرب پہنچاے جس سے عام طور پر قتل نہیں کیا جاتا پھر بھی آدمی مرجاے مثلا گھونسے مارنا ۔دھکے مارنا پتھر سے مارنا وغیرہ ایسے قتل کو شبہ قتل اسلیے کہا جاتا ہے کہ یہ صراحہ قتل نہیں
بلکہ قتل عمد اور خطا کے درمیانی قسم کا قتل ہے ۔
آخرت میں قتل عمد کی سزا یہ ہے۔
ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہے گا
غضب اور لعنت الہی
عذاب عظیم سورہ نساء ایت93
قتل عمدکا قاتل حسب ذیل سزاوں کا مستحق ہے
قتل کا گنا ہ یعنی دائمی دخول جہنم غضب اور لعنت اور عذاب الیم
میراث اور وصیت سے محرومی ابوداود
کفارہ یعنی اگر مقتول کے ورثاقاتل سے قتل کا کفارہ لینے پر راضی ہو تو تو قاتل کو ایک غلام آزاد کرنا ہوگا ۔ یا ورثا کو دیت دیکر معافی لینی ہو گی
قتل یا معافی ۔ یعنی مقتول کے ورثا کو حق ہے کہ وہ قتل کے بدلے قاتل کی جان کا مطالبہ کرے یا اسے مطلقا معاف کردیں
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے
جس کا کوئ آدمی قتل کیا جاے تو اس کو دوباتوں میں سے ایک کا اختیار ہے یا تو دیت لی جاے یا قتل کیا جاے بخاری
اپنی جان ۔مال اور آبرو کی حفاظت کے میں کسی کو قتل کیا جاے تو اس پر کوئ دیت یا کفارہ نہیں ہے
آنحضرت صلی ا للہ علیہ وآلہ وسلم کےپاس ایک شخص آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ اگر کوئ شخص میرا مال لوتنا چاہے ۔ آپ نے فرمایا
اپنا مال اسے مت لینے دو
کہا اگر وہ منع کرنے پر قتل کرنا چاہے ۔آپ نے فرمایا اس سے جنگ کرو
اس نے کہا اگر وہ مجھے قتل کر دے،فرمایا تم شہید ہو
کہا اگرمیں اسکو قتل کردوں تو فرمایا
وہ جہنم میں جاے گا مسلم
No comments:
Post a Comment