Wednesday, 6 August 2014

کاواں ٹولی

ایکو بولی

14 اگست کو کون سی تبدیلی آرہی ہے  کونسا انقلاب آنے کو ہے کہیں ایسا انقلاب نہ آجائےکہ ملک افرا تفری کا شکار ہو جائے پہلے پاکستان عوامی تحریک کے لوگ مار دھاڑ کا شکار ہوئے اور مار کھاتے کھاتے اس دنیا سے منہ موڑ گئے پولیس والے بھی وہیں ہیں لیڈر بھی وہیں ہیں حکومت کرنے والے بھی حکومت کر رہے ہیں نقصان کس کا ہوا مظلوم عوام کا اور بارہ مئی کا واقعہ بھی عوام نہیں بھولے وہی پرانے سیاستدان وہی باریاں لینے والے کبھی پیپلز پارٹی تو کبھی مسلم لیگ اور یا پھر فوج،

ہمارے لوگوں کو کام کرنے والے دیانت دار مخلص، ذات پات اور اونچ نیچ اور فرقوں سے بالا تر ہوکر کام کرنے والوں کی ضرورت ہیں اسطرح کے واقعات نہ ہو جس ظرح گوجرانوالہ کا واقعہ ہواجہاں انسانیت کا احترام ہویہ کونسا انقلاب ہےجہاں پرانے لوگ ہی نظر آرہے ہیں سوائے اکا دکا ،

یاپھر کسی تیسری قوت کو بلانے کی سازش تونہیں ہورہی

پہلے جنرل ضیاءلحق گیارہ سال گزار گئے  اور پھر جنرل پرویز مشرف جنہیں کچھ لوگوں نے ہاتھ جوڑ کر اور کچھ لوگوں نےاللہ اللہ کرکے اور کچھ نے عدالتی راستہ اختیار کیاساید پرویز مشرف کچھ کام اچھا کرتے لیکن مفاد پرستوں ان سے جتنے فائدے اٹھانے تھے اٹھائے ،

اور لال مسجد والا واقعہ جسکا خمیازہ عوام بھگتتے رہے

مجھے اچھی ظرح یاد ہے جب جنرل پرویز مشرف نے کہا تھا کہ میں اقتدار اچھے لوگوں میں منتقل کردونگا لیکن اقتدار کے مزے ساید بڑے نرالے ہوتےہیں جومن کو بھاتے ہیں اور کوئی اقتدار چھوڑنا نہیں چاہتا


اگر تبدیلی آنا ہی چاہتی ہے تو ملک کو دیانت دارمخلص اور عوام کی جان ومال کی حفاظت اور دووقت کی روٹی دے سکیں  اور انصاف کا بول بالا ہواور پڑھے لکھے لوگ ہو ں اورپولیس والے ایسے ہوجو لوگوں کی جان ومال کے محافظ ہو انسانوں کی جانوں  کے دشمن نہ ہو ایسے پولیس والے نہ ہو جونادیدہ لوگوں کے کہنے پر چلے وہی گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والے سیاستدان نہ ہو


No comments:

Post a Comment