لبیک اللہم لبیک۔لبیک لا شریک لک لبیک ان الحمد ۔وا لنعمۃ
لک والملک لاشریک لک ۔
احرام کی نیت کرنے کے بعد تلبیہ پکا رے
میں حاضر ہوں اے اللہ میں حا ضر ہوں تیرا کوئ شریک نہیں
میں حاضر ہوں
بے شک تمام حمدو نعمت تیرے ہی لیے ہے اورملک بھی تیرا ہے
تیرا کوئ شریک نہیں ۔
حج کی دعا مردوں کو بلند آواز اور عورتوں کو آہستہ آوازسے
کہنا چاہیے
تنبیہا ت
اگر عورت احرام سے پہلے فطری وجوہ کی بنا پر نا
پاک ہو گئ تو غسل کر کے اور صاف ستھری ہو کر خوشبو لگا کر دوسر حاجیوں کی طرح
احرام با ندھ سکتی ہےاور اگر وہ احرام باندھنے کے بعد فطری وجوہ کی بناپرنا پاک ہو
گئ تو وہ احرام کی حالت میں رہے گی اور دوسرے حاجیو ں کی طرح طواف بیت اللہ کے سوا
تمام مناسک ادا کرے گی اور پا ک ہونے کے بعد طواف ادا کرے گی اور اگر وہ حج تمتع
کا احرام باندھتی ہےاور یوم عرفہ تک نا پاکی کی حالت میں ہو تو وہ حج کی نیت کرے اور وہ مقرن حاجیوں کی طرح ہو جاے گی چنا
نچہ وہ عرفہ جاےگی اور طواف بیت اللہ اور سعی کے سوا تمام مناسک ادا کرے گی پھر
پاک ہونےکے بعد طواف اور سعی کرے گی
حاجی صاحبان جوہوئ جہاز سے سفر کرتے ہیں انکے لیے ضروری ہے کہ
جب جہاز میقات کے سامنے سے گزرےتو احرام باندھ لےان کے لیے جائز نہیں کہ وہ ہوائ
جہاز سے اترنے کے بعد جدہ ایئرپورٹ پر احرام باندھیں کیونکہ جدہ ۔والوں کےدوسروں کے
لیے میقات نہیں البتہ ان لوگوں کے لیے جائز ہے جو جدہ میں مقیم ہے وہ وہ وہیں سے
نیت کرے
اگر حاجی نے ہوائ جہاز میں بیٹھنے سے پہلے غسل
کرلیا اور صاف ستھرا ہو گیا اور اپنے کپڑے کے نیچےازار تہبند کو باندھ لیا پھر
میقات کے سامنے اپنے کپڑے اتار دیے اور رداء یعنی دوسری تہبند لپیٹ کر احرام کی نیت
کر لی تو بہتر ہے
اگر اس کے پاس احرام کے کپڑے نہیں تو اپنے کرتے
کو اتار کرکندھے اور سینہ اور پیٹ پر رکھ
کر احرام کی نیت کر لے اور پائجامہ کو رہنے دے پھر ایرپورٹ پر جب احرام کے کپڑے مل
جاے تو پائجامہ اتار کر احرام کے کپڑے استعمال کرے
عورت کے لیے احرام کا کوئ خاص لباس مقرر نہیں لہذاا وہ ہوائ جہاز میں احرام کی نیت اپنے اسی کپڑے میں کرے مگر چہرےسے بر قعہ اتار
کر اسکی جگہ اوڑھنی۔دوپٹے ۔وغیرہ ڈال لے اور دستانہ بھی اتار دے
بعض حا جی حضرات احرام باندھنے کے بعد اپنی تصا ویر اتارتے
ہے تا کہ بطور یادگار اسے محفوظ رکھ سکے
دو صورتوں کی بناپر ان کا یہ عمل ناجائز ہے
فوٹو بنواناایک معصیت ہےبلکہ گناہ کبیرہ میں سے ایک گناہ ہے
فوٹو بنوانا ریا کاری ہے کیو نکہ فوٹو بنوانے والوں کا مقصد
یہ ہے کہ دوسرے لوگ ان کی تصویر کو احرام باندھنے کی حالت دیکھیں ریاء کاری عمل کو
خاک میں ملا دیتی ہے لہذا حاجی کو اس سے پر ہیز کر نا چاہیے
حج بدل کرنے والوںکے لیے یہ شرط ہے کہ اسنے بذات خود پہلےحج کیا ہوبعض حاجی صاحبان احرام باندھنےکے
بعد اپنے کندھے کو برہنہ رکھتےہیں یہ غلط ہے کیونکہ یہ کا م صرف طواف کے لیے
ہے