Tuesday, 8 September 2015

حج کی تیں قسمیں

ان میں سے حاجی کسی کے لیے بھی احرام کی نیت کر سکتا ہے

تمتع

قران

 افراد

فراد اور وہ ایک دوسرے سے بالترتیب افضل ہیں

تمتع وہ حج ہے کہ عمرے کا ا حرام میقا ت سے حج کے مہینوں میں باندھے اور عمرے کے مناسک

اداکرکے احرام کھو ل دے

پھر مکہ سے آٹھو یں ذی الحجہ کو احرام باںدھ کر مناسک حج ادا کرے اگر وہ غیر حاضری المسجد الحرام میں سے ہےتو تمتع کے سبب قربانی کرکے احرام کھو دے

قران ۔اسکی صورت یہہے کہ میقات سے حج اور عمرہ دونوں کا اکٹھا احرام باندھے یا عمرہ کا احرا م  اباندھے پھر طواف شروع کرنے سے پہلے حج کی نیت کرلے اور عید کے دن رمی جمار کرنے۔سر کے بال منڈوانے اور قربانی تک احرام ہی حالت میں باقی رہے یعنی حج تمتع کرنے والو کی طرح

افراد ۔وہ حج ہے کہ میقات سےصرف حج کا احرام باندھے اورعیدکے دن رمی جمار کرنے سر کے بال منڈوانےتک احرام ہی میں باقی رہے اور اس کے لیے کوئ قربانی نہیں ہے

حج تمتع کا احرام باندھنے والے یہ الفاظ کہیں ۔


 اللھم انی ارید الاحرام


بالعمرۃ متمتعا بھا الی ا  لحج فیسر ھا لی وتقبلھا منی ۔


حج قران کا احرام باندھنے والے یہ الفاظ کہیں

اللھم انی ارید الاحرام با لعمرۃ والحج

حج افرا د کااحرام  باندھے والے یہ کہیں

اللھم انی ارید الاحرام بل لحج ۔

اگر حاجی کو خدشہ ہے کہ اپنی بیماری کی وجہ سے حج یا عمرہ مکمل نہ کر سکے گا  تو احرام باندھتے وقت یہ کہے

فان حبسنی حابس فمحلی حیث حبستنی ۔

اگر حاجی کہیں کسی رکاوٹسے حج یا عمرہ ادا نہیں کر سکا تو وہیں احرام کھول دےاس میں کوئ حرج نہیں کیونکہ

اس نے نیت کرتے وقت ہی ایسی شرط لگالی تھی  

No comments:

Post a Comment