روز ہ کے آ د ا ب
رسو ل
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ار شا د
ہے سحری کھا و سحری میں بر
کت ہے بخا ر ی و مسلم
سحر ی میں تا خیر کر نا سنت ہے ابو دا ود
افطا ر ی میں جلد ی کر نا چاہیے رسو ل
صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فر ما یا
لو گجبتک افطا رمیں عجلت کر یں
گے کیر و بر کت میں رہینگے
افطا ر کے وقت د عا کر نا رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فر ما یا
افطا ر کے وقت د عا رد نہیں کی جا تی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا روز ہ صر ف یہی نہیں کہ کھا نا پینا
چھو ڑ دیا
جائے
بلکہ رو زہ یہ ہے کہ لغو او ر فحش گو ئ سے بچا
جا ے اگر آ پ کو کو ئ گا
لی دے تو کہ دو
میں رو ز ہ سے ہو ں
نیز فر ما یا
جو شخص جھو ٹی با ت کہنا اور اس پر عمل کر نا نہ چھو ڑ ے
تو اللہ تعا لی کو اس کی حا جت نہیں کہ وہ اپنا
کھا نا پینا چھو ڑ کر رو زہ رکھے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رو ز ہ کی حا
لت میں خو ب مسو ا ک کر تے
تھے
ر سو ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب سے زیا
د ہ رمضا ن میں سخا و ت کر
تے اور قرآ ن سنتے اور سناتے تھے
رسو لاللہ صلی اللہ علیہ وآ لہ وسلم رمضا ن کے آ
خر ی عشر ے میں عبا د ت
میں خو ب محنت کیا کر تے تھے اور ذ کر الہی کے لیے گھر وا لو ں کو بیدا ر
کر
تے تھے بخا ر ی
No comments:
Post a Comment