Tuesday, 7 July 2015
پیٹ کی آگ کیسے بجھتی ہےحرام یاحلال ۔
کچھ لوگ حرام حلال میں تمیز نہیں کرتے اور حرام
کھاتےہیں ہمیں مسلمان ہونے کے ناطے حرام چیزوں کو استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہیں
اکثر سوچتی ہوں کہ ہمارےلوگوں کے بارے میں کہا جاتاہیں فلاں نے اتنے ارب کھا لئے
اور فلاں نے اتنےارب ان کے پیٹ ہیں یا دوزخ بھرنے کا نام ہی نہیں لیتےپھر میری
سمجھ میں ایک ہی بات آتی ہے کہ یہ لوگ اتنی کرپشن کرچکتے ہیں کہ آئندہ الیکشن میں
دوسرے لوگوں کے دوزخ بھر سکےاور اسطرح یہ اور لوگوں کو بھی پیسے دیتے ہیں اور ان
کے پیٹوں میں بھی دوزخ کی آگ بھرتےہیں اور اس ظرح اپنے اس طریقے کو جاری و ساری
رکھتے ہیں ہمارے رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام کا یہ طریقہ نہ تھاجولوگ
حرام حلال میں تمیز نہ ہوایسے لوگوں کو اقتدار میں نہیں ہونا چاہیئےغریب کو دو وقت
کی روٹی کھا نی مشکل ہوگئی ہیں لوگوں کو دوائیاں نہیں ،ملتی روزگار کی کمی ہےجسکی
وجہ سے برائیاں پھیل رہی ہیں اگر یہ لوگ سمجھ جائے جن لوگوں کو اقتدار ملاہے کل کو
اس کی جواب دہی ہونی ہیں ہیں تو شاید یہ لوگ حرام نہ کھائیں اور نہ ہی دوسروں کو
دیں بلکہ اپنےرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقوں پر عمل کرکے ایک ایسی مملکت
بنا ئے جہاں لوگوں کو ان کے حقوق مل جائےانشا ئ اللہ میرا ملک پاکستان ایسا ہوگا
جہاں لوگوں کو ان کے حقوق ملے گےاور میرے پیارے لوگ حرام اور حرام میں تمیزکرسکے
گے ۔
خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگ گلاب ۔
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھا ئی ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment