Tuesday, 7 July 2015

جادو گر کی سزا
سورہ بقرہ آیت 165
اور بعض لوگ ایسے ہیں جو غیر اللہ کوشریک بناتے  ہےخدا کی سی محبت  کر تے ہیں لیکن جو ایمان والے ہیں  وہ تو خدا کے ہی زیادہ دوست دار ہیں ا ور کاش ظالم لوگ جو بات عذاب کے وقت دیکھیں گےاب دیکھ لیتے سب طرح کی طاقت اللہ ہی کو ہےاور یہ کہ خدا سخت عذاب دینے والاہے
سورہ بقرہ آیت166
اس دن کفر کے پیشوا اپنے پیروں سے بیزاری ظاہر کرے گےاور دونوں عذاب الہی دیکھ لیگے اور ان کے آپس کے تعلقات منقطع ہو جاے گےیہ حال دیکھ کر پیروی کرنے والے کہیں گے اے کاش ہمیں پھر دنیا میں جانا نصیب ہوتاکہ جس طرح ہم سے بیزار ہورہے ہیں اسی طرح ہم بھی ان سے بیزار ہوں اسطرح خدا ان کے اعمال حسرت بنا کر انہیں دکھاے گااور وہ دوزخ سے نکل نہیں سکے گے
سورہ بقرہ آیت 173
 جو لوگ خدا کی کتاب سے ان آیتوں اور ہدایتوں کوجو اس نے نازل فرمائ ہیں چھپاتے ہیں اور اس کے بدلے تھوڑی سی قیمت
یعنی دنیاو ی منفعت حاصل کرتے ہیں وہ اپنے پیٹوں میں محض آگ بھرتے ہیں ایسے لوگوں سےخدا قیامت کے دن کلام نہ 
کرے گا اور نہ ان کو پاک کرے گاان کے لیے دکھ دینے والا عذاب ہے

سورہ بقرہ 102 ترجمہ
اور وہ بلیقین جانتے ہیں کہ  اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئ حصہ نہیں امام مالک رحمتا للہ علیہ فرماتے ہیں جادو گر جو جادو کا عمل کرتا ہو اور کسی نے اس پر جادو کا عمل نہ کیا ہو اس شخص کی مثال اس شخص کی سی ہےجس کے بارے میں اللہ تعالی آیت میں بتایا گیا ہے امام ابن منذر رحمتاللہ فرماتے ہے کہ جب کوئ سخص یہ اعتراف کر لے کہ اس نے ایسے کلام کے ساتھ جادو کیا ہے جس میں کفر پایا جاتا ہواور وہ اس سے توبہ نہیں کرتا تو اسے قتل کر دینا واجب ہے
اگر اس نے ایسے کلام کے ساتھ جادو کیا ہو جس  میں کفر نہیں پایا جاتا ہوتو اسے قتل کرنا جائز نہیں ہو گا ہاں اگر جادو گرماء نے دلیل لی ہےجو جادو گر کو کافر کہتے ہے  یہ امام جنبل اور صلف صلحیں 
نے جادو کا عمل کرکے جان بوجھ کر دوسرے شخص کو نقصان پہنچایا جس سے قصاص واجب ہو جاتا ہےتو اس سے قصاص لیا جاے گا اور اگر نقصان سے قصاص لا زم نہیں آتا تو اس سےدیت وصول کی جاے گا
حا فظ ابن کثیر رحمت اللہ اللہ تعالی کے اس فرمان

اگر یہ لوگ صاحب متقی بن جاتےکی تفسیر میں فرماتے ہےکہ اس آیت سے علکاایک گروہ ہے

سلف کے ایک دوسرے گر وہ کاموقف ہےکہ جادو گر کافر تو نہیں ہوتا البتہ واجب القتل ہوتا ہے

امام ابن قدامہ المقدسی رحمتاللہ علیہ فرماتے ہے۔ جادو گر کی سزا قتل ہےیہی قول سیدنا عمر۔عثمان بن عفان۔ابن عمر ۔حفصہ، جندب بن عبداللہ جندب بن کعب قیس بن سعد۔ عمر بن عبدالعزیز ر حمتہ اللہ سے مروی ہےامام ابو حنیفہ اور امام ما لک رحمتہ اللہ کا بھی یہی قول ہے

ایک اور روایت کے مطابق  امام احمد رحمت اللہ کا بھی یہی قول ہے بجا لہ بن عبدہ فرماتے ہےکہ میں احنف بن قیس کے چچا جز بن معاویہ کاتب تھااسی دوران میں ہمارے پاس سید نا عمر کا فرمان پہنچا

جسے انہوں ایک سال قبل لکھا تھا کہ ہر جادو گر کو قتل کر دو لہذا ہم نے ایک دن میں تیں جادو گرو کو قتل کیا

امام ابن قدامہ المقدسی رحمتہ اللہ اس روایت کو ذکر کرنے کے بعدفرماتے ہےاور یہ بات مشہور ہوگئ مگر کسی نے اس پر انکار نہیں کیاچنا نچہ اس بات پراجماع امت ہوگیا

سیدناجندب بن کعب نے ولید بن عقبہ کے پاس ایک جادو گر کو کرتب  دکھاتے دیکھا ۔ جادو گر نے اس آدمی کو ذبح کرکےاس کا سر تن سے جدا کر دیا اور پھر اسے سر کے ساتھ جوڑ دیا

سید نا جندب بن کعب رضی اللہ عنہ نے آگے بڑھ کراس جادو گر کو قتل کر دیاپھر یہ آیت تلاوت فرمائ الانبیاء آیت 3

کیا وجہ ہے تم آنکھوں دیکھتے جادو میں آجاتے ہو

اسی طرح حضرت حفصہ رضی ا للہ کے بارے میں منقول ہےکہ انہوں نے اس لونڈی کےقتل کا حکم دیاتھاجس نے اس پر جادو کیا تھالہذا اسے قتل کر دیا گیا

No comments:

Post a Comment