نما ز تر
ا ویح
رمضا ن کی ر ا تو ں میں جما عت کے سا تھ یا ا نفر ا د ی طو ر پر پڑ ھنا مسنو ن ہے لیکن جما عت کے ساتھ پڑ ھنا افضل
ہے
آ نحضر ت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحا بہ کر ا م کو
تر ا ویح کی نما ز آ ٹھ رکعت پڑ ھا ئ ہے آ ٹھ
رکعا ت
سے ز یا دہ تر ا ویح کا پڑ ھنا رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم کے عمل سے ثابت نہیں
سے ز یا دہ تر ا ویح کا پڑ ھنا رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم کے عمل سے ثابت نہیں
تر ا ویح میں پو را قرآ ن ختم کر نا ضر و ر ی
نہیں
تر ا ویح
کی نما ز میں عو ر تو ں کی شرکت بھی مسنون ہے
حضر ت
سا ئب بن یز ید فر ما تے ہیں کہ حضر ت عمر
نے حضر ت ابی بن کعب ا و ر تمیم دا ری ر ضی اللہ
عنہ کو حکم د یا کہ وہ رمضا ن میں گیا رہ رکعت تر اویح پڑھا ئیں
عنہ کو حکم د یا کہ وہ رمضا ن میں گیا رہ رکعت تر اویح پڑھا ئیں
No comments:
Post a Comment