Sunday, 6 July 2014

قذف 
اگر کوئ شخص کسی مرد    یا عورت پر زنا کی تہمت لگاے تو اس کو ثابت کرنا اس کے ذمہ ہے یعنی وہ چار عینی گواہ پیش کرے جنہوں نے اسجرم کو کرتے دیکھا ہے
شہادت نہ پیش کرنے والے پر اسی کوڑے مارنے کی سزاہے
اللہ تعالی کا ارشاد ہے سورہ النور آیت 4۔ 5
اور جو لوگ پرہیز گار عورتوں کو بدکاری کا الزام لگائیں تو ان کو اسی درے مارو اور کبھی ان کی شہادت قبول نہ کرو اور یہی بد کر دار ہیں ہاں جو ان کے بعد توبہ کر لیں اور  اپنی حالت سنوار لیں تو اللہ تعالی بھی بخشنے والا مہربان ہے اس کے بارے میں قرآن نے مزید صراحت کی ہے
سورہ ا؛لنور 23۔ 25
جو لوگ پرہیز گار اور برے کاموں سے بے خبراور ایمان دار عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگاتے ہیں
ان پر دنیا اور آخرت دونوں پر لعنت ہے  اور ان کو سخت عذاب ہوگا  یعنی قیامت کے دن انکی
زبانیں اورہاتھ پاوں سب ان کاموں کی گواہی دےگے اس دن خدا ان کو انکے اعمال کا پورا پورا اور ٹھیک بدلہ دے گا اور ان کو معلوم ہو جے گا کہ خدا برحق اورحق کو ظاہر کرنے والاہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے  سات ہلاک کرنے والی چیزوں سے بچو اس سلسلے میں فرمایا تہمت لگانا پاک دامن عورت پر۔

No comments:

Post a Comment