Eman And Islam
Sunday, 20 July 2014
ر و ز ہ تو ڑ نے و ا لی چیز یں
قے کر نا ۔ اگر اپنے
آ پ قے ہو جا ےء تو نہ فر ض ہےنہ کفا رہ
اگر بھو ل کر کچھ کھا پی لیا جا ے تو نہ قضا ہو گی نہ کفا رہ
اگر افطا ر سے ذ را پہلے حیض آگیا تو رو زہ با طل ہو جا ے گا اور اس کی قضا
وا جب ہو جا ے گی وز ے کی حا لت میں روزہ نہ رکھنے کی نیت کر لینا اس سے
رو زہ با طل ہو جا تا ہے
اگر یہ سمجھ کر کہ دن ڈوب چکا ہےیا
ابھی سحر ی کا وقت با قی ہے کھا پی لے
ائمہ اربعہ کے نز دیک اور علما ء کے نز دیک رو زہ با طل ہو جا تا ہے لیکن
حسن بصری کے نز دیک
داود ابن حز م ۔ عطا و عر وہ
و
غیرہ کے نز دیک نہ رو
زہ با طل ہو تا ہے نہ قضا وا جب ہو تی ہے کیو نکہ اللہ کا ار شا د ہے
سورہ
احز
اب آیت 5
و ر جن باتو ں میں تم خطا کر جا و ان میں تم پر گنا ہ نہیں لیکن
جو کا م دل کے قصد سے کرو گے اس پر گنا ہ ہے ا و ر رسو ل اللہ صلی اللہ
علیہ
وسلم نے فر ما یا اللہ تعا لی نے میر ی امت کی بھو ل چو ک معا ف فر ما دی ہے
ابن ما جہ
جس نے رو زہ کی حا لت میں جا ن بو جھ کر بیو ی سے صحبت کر لی اس پر
کفا
رہ اور قضا ء دو نو ں و ا جب ہے
کفا ر ہ یہ ہے کہ یا تو ایک غلا م آ زا د کر ے
یا د و مہینو ں کے ر و ز ے رکھے یا سا ٹھ مسکینو ںکو کھا نا کھلا ے یہ حکم
مر د اور عو رت دو نو ں کے لیے ہے متفق علیہ
رمضا ن کے قضا ء رو زو ں کے لیے کو ئ مد ت متعین نہیں جب بھی سہو لت
ہو ادا کرے
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment