Saturday 7 June 2014

سب ادارے قا بل احترام ہیں

                        سب ادارے قا بل احترام ہیں

سب ادارے قابل احترام ہیں مگر انسانوں کی جانوں سے زیادہ نہیں کسی بھی ملک  کی تعمیرو ترقی میں کوئی بھی ایک ادارہ کام نہیں کرتا بلکہ سب کی  کوشش ۔محنت اور خون پسینہ شامل ہوتاہے اللہ تعالی نے حقوق العباد پر بہت زور دیا ہے اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ میں اپنے حقوق تو معاف کر دونگا ۔سبحان ا للہ ۔ مگر اپنے بندوں کے حقوق معاف نہیں کرونگا جب تک کہ وہ بندہ نہ معاف کردے جسکے ساتھ زیادتی کی گئی ہواللہ تعالی زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا مگر جہالت کے مارے ہوئے نہ قرآنی احکامات کو سمجھتے ہیں اور نہ ہی لوگوں کے حقوق کو ۔

کون کہتا ہے فرعون مرگیا مجھے تو لوگوں کی باتوں میں ابھی بھی فرعون نظر آ رہا ہے ابو جہل کی باقییات ابھی بھی زندہ وتابندہ ہیں اب بھی حوا کی بیٹی کے ساتھ ظلم کا دور دورہ ہے حوا کی بیٹی اب بھی ظلم زیادتی کا شکار ہیں سر عام ایک عورت کاخون کر دیا گیا  کسی نے ہاتھ روکنے کی کوشش نہیں کی بھرے بازار میں عورت کی اس قدر تذلیل  اور اسکے علاوہ نون لیگ کی کارکن کے ساتھ جو ہوتا دکھایا گیا وہ نہایت ہی قا ابل مزمت واقعہ ہیں جب میڈیاں میں دکھایا جاتاہے تو لوگ ہماری نوجوان نسل کے بارے میں کیا تاثر دے گےہم کس کے امتی ہونے کا دعوی کرتے کہ جب بیٹی آتی تو تعظیم کے لیئے اٹھ جاتے

ہمارے بچوں کی تربیت ایسی ہونی چاہیے کہ وہ دوسروں کی بہنوں بیٹیوں کی بھی اسی طرح عزت کرے جس طرح اپنی بہنوں بیٹیوں کی کرتے ہیں زمانہ جاہلیت میں بچیوں کو زندہ در گور کر دیا جاتا تھا مگر اسلام پھیلا تو اسلام نے اس رسم کو ختم کر ڈالا اور بیٹیوں کی عزت کا حکم دیا گیا اب میں دیکھتی ہوں کسی کو اقتدار کا نشہ تو کسی عہدوں کا  کسی کو اپنی زمین و جائیداد کا خمار ہے سب مست ہے اپنی ہی دھن میں کسی کو اپنے اللہ کے احکامات یاد نہیں سب پیسہ بنانے کے چکروں میں پڑے ہوئے ہیں سب قارون بننا چاہتے ہے جو دولت بناتے بناتے زمین میں دھنسا دیا گیا  سب ایک دوسرے کو بلیک میل کر رہے ہیں ملک کا اور لوگوں کا کسی کو خیال نہیں اپنی انا اور خودی کو پش پشت ڈال کر سب کو ملک و قوم کے لئے کام کرنا ہے اللہ تعالی ان سب کوتوفیق دے آمین