Thursday 23 October 2014

چوری
 مال انسانی زندگی کی ریڑھ کی ہڈی ہے  اس کی بقا وحفاظت کی ااسلام نے ضمانت لی ہے اسی لیے ایسے قوانین بناے ہیں کہ  کوئ شخص کسی کے مالکو چوری ۔ غصب ۔ لوٹ خیانت سود فریب۔ کم ناپ تول اور رشوت کے ذریعے برباد نہ کر سکےاور باطل کی راہ سے مال کھانے کو حرام قرار دے
البقرہ آیت 188
اے ایمان والوں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاو
مال کھانے کے ان تمام حرام ذرائع ہیں چوری سب سے بدترین ذریعہ ہے اسی لیے اللہ نے ان کی سزا بھی بڑی عبرتناک مقرر کی ہے
جو شخص کسی کے مال کوچپکے سے چرالے خواہ نیند کی حلت میں یا گھر میں نقب ڈالکر ۔ یا تالے توڑ کر تو یہ قابل سزاجرم ہے
ماں اور باپ کےبیٹے کے مالکی چوری کریں تو اس پر ہاتھ نہیں کاتا جاے گا
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے
تم اور تمہارا مال تمہارے باپ کا ہے
بد ترین بے روزگاریاور فقروفاقہ سے مجبورہو کر کوئ شخص اپنی اور اپنے بال بچوں کی جان بچانے کے لیے چوری کرے تو اس پر حد نہیں جاری کی جائیگی
چوتھائ دینار  یا تین درہم سے کم مالکی چوری پر ہاتھ نہیں کاٹا جاسکتا یعنی موجودہ سکہ کے اعتبار سے دس پندرہ روپے کی مال کی چوری پر
پورا ثبوت مل جاے اور چور  کے اقرار کرلینے کے بعد اس کا داہنا ہاتھ کلائ کے پاس سےکاٹا جاے گا
عبرت کے لیے چور کا ہاتھ اسکی گردن میں لٹکایا جاے ۔۔ 

Wednesday 22 October 2014

ولیمہ 


شادی کے کھانے کو کہتے ہے 

ولیمہ سنت موکدہ ہے

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے

ولیمہ کرو خواہ ایک بکری کا ہی سہی

ولیمہ بیوی سے صحبت کرنے کے بعد مسنون ہے

ولیمہ کی دعوت قبول کرنا اور اس میں شرکت کرنا مستحب ہے بشرطیکہ وہاں ےکوئ ناجائز کام نہ ہوتا ہو

 کو مثلا  گانا باجا اور تصویر کشی وغیرہ ولیمہ میں غنی  اور فقیر سب کو دعوت دینی چاہیے  صرف مالداروں کو بلانا عیب ہے

صحا بیات کی قربا نی


حضرت سمیہ وہ پہلی خاتون ہیں جو دین کی خاطرشہید کر دی گئ ان کا خاوند 
یاسراور بیٹا عماررضی اللہ تعالی عنہ بھی اس کام کے لیے ستاے گےاور انہوں نے اپنی جانیں قربان کردی حضرت خنساء مشہور عربی شاعرہ تھیں ان کے چار بیٹے تھے جنگ سے پہلے انکو جاندینے کی ترغیب دی ا ور اگلے دن چاروں بیٹے شہید ہوگےاس پر فخر کیا کہ میں اپنے چاروں شہید بیٹوں کے ساتھ جنت میں داخل ہونگی
حضرت زنیرہ کی آنکھیں اللہ کے راستے میں ضا ئع ہو گئں
ایک صحابیہ عورت رضی اللہ تعالی عنہ اپنے چھوٹے بیٹے کو نبی پاک صلی ا للہ علیہ وآلہ وسلمکی خد مت میں لائیں اور عرض کیا یارسولاللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو جہاد میںلے جائیں آپ صلی اللہ علیہ آلہ وسلم نے فر مایا اس کا ہم کیا کرےنگے اس عورت نے عرض کیا   کہ کسی مجاہد کے ہاتھ میں دے دینا تاکہ وہ اس تلوار کا حملہ میرے اس بیٹے کے جسم پر روکے ۔
ایک صحابیہ عورت ام شریک ہیں وہ دعوت دیتی تھیں کافروں نے اس کو بہت ستایا اور آخر تنگ آکر کافروں نے آپ کو مکہ سے باہر بستی میں ان کے میکے چھوڑ آنے کا فیصلہ کیا وہ کافر لے کر چلے راستے میں کھانے پینے کو کچھ نہ دیا ایک جگہ وہ سائے میں خود آ رام کر رہے تھے اور یہ دھوپ میں بندھی ہوئ تھیں مرنے کے قریب ہوگئیں اللہ نے آسمان سے ایک ڈول میں پانی اتارا وہ انکے قریب آ گیا اور اس کو پیا اس کو د یکھ کر وہ کافر مسلمان ہو گئے 
اس طرح صحابیات نے دین کو پھیلانے میں بہت قر بانیاں دیں خلفاء راشد ین میں دو خلیفہ حضرت عمراور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اپنے رشتہ دارصحابی عورتوںکی وجہ سے مسلمان ہوئے 
اسلام میں پہلی شہید عورت ہے حضرت سمیہ رضی اللہ تعالی عنہ اسلام میں سب سے زیادہ دین کی خاطرمال جان خرچ کرنے والی عورت ہے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ


اسلام میں سب سے زیادہ عالمہ محد ثہ عورت ہےحضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ ۔

Tuesday 21 October 2014


یا قو ت کا ستو ن
جو لوگ  صر ف اللہ کے لیے محبت کر تے ہے انکو یا قو ت کا ستو ن ملے گا
و ہ جگ والو ں کے لیے ایسے چمکے گے جیسے دنیا والو کے لیے سو رج چمکتا ہےجنت میں ایسے کمرے  ہو گے ہرکمرے میں ستر ہزار دستر خوان ہو گے ہر دستر خوا ن پرستر ہزارخو بصو ر ت نو جوان پھر رہے ہو گے

جنت کا کھا نا
جنتی کھانو ں کو اورپھلوں کو لگا تار کھاتا رہے گا ہر لقمہ کا علیحدہ ذائقہ ہوگا ڈکار آے گا کھا نا فورا ہضم ہو جاے گا خوشبودار پسینہ آے گا  وہا ن رفع حاجت کانہ پیشا ب کا تقاضا ہوگا

جنت کے با غا ت
جنت میں با غ ہو گے ہر باغ سو سال کی مسا فت کے برابر ہو گا انکے ساے گہرے ہو گے ان پر کا نٹے نہیں ہو گے
ان کے پتوں کا سائزہا تھی کے کا نو  ں کے برابر ہو گا  ان کے پھل تہ بتہ ہو ںگے ایک کھجو ر کا گچھا بارہ ہاتھ کے برابر ہو گا ایک کھجو ر کےدانے کا سا ئز بڑے ڈ و ل کے برابر ہو گا دودھ سے ز یا دہ سفید شہد سے زیا دہ میٹھی اور مکھن  سے زیا دہ نر م ہو گی اند ر بیج اور گٹھلی نہیں ہو گی پو دے کے تنےسو نے کے ہو گے  انگو رو ں کے گچھے بہت بڑے ہونگے  ایک انگو ر کا سا ئز ایک بڑے ڈو ل جتنا ہو گابا غو کی شا خیں لمبی ہو گی کھڑے ہو نے پر اوپر اٹھ جا ے گی بیٹھنے اور لیٹنے پر   اور نیچے ہو جاے گی پھل کثرت سے ہوںگےکبھی ختم نہ ہوںگےکھا نے  پینے کی کو ئ روک ٹو ک نہ ہوگی   سو رہ 
واقعہ

جنت کا مو سم
جنت کا موسم سہا نا ہو گا جیسا گر میو ں میں صبع کے وقت ہو تا ہے   سو رہ د ہر

جنت  کے پرندے
جنت میں اڑتے پرندے ہو ںگے جس کو کھا نے کی نیت کرے وہ پرندہ خو د بخود بھو ن کر سو نے کی طشتریو میں پیش ہو جاے گاکھا نے کے بعد ہڈ یا ں دو با رہ پر ند ہ بن جا ئیگی اور وہ اڑ جا ئےگا

جنت کی نہریں
  ہر جنت میں چار نہریں بہ رہی ہوںگی  پا نی کی  دودہ کی شراب طہو ر کی شہد کی سو رہ محمد
   

جنت میں چشمے
ہر جنت تین چشمے ہو نگے  ان نہروں اور چشموں سے پینے کے لیے چاندی کے بر تنو ں کا ذکر آیا ہے  سورہ د ہر
انکے پاس کھانے پینے کی چیزیں پہنچا نے کے لیے چاندی کے بر تن لا ے جائےگے جو شیشے کے ہو نگے  اور  وہ شیشے چا ند  ی کے ہو نگے جن کو بھر نے وا لو ں نے منا سب مقدا ر میں بھرا ہو گا  شرا ب ایسی ہو گی جو سفید اور لذ یذ ہو گی نہ اسمیں سر میں درد ہو گا نہ اس سے عقل میں فتو ر آ ے گا یعنی وہ پاکیزہ شرا ب ہو گی شراب طہور جنت کے د ر وا زو ں کے با ہر چشمہ ہو گا  جس  کے پینے سے انسا ن کے دل  سے گند گی  کینہ کھو ٹ حسد نکل جائےگا  جنت اللہ کا مہما ن خا نہ ہے  جنتی جو چاہے گا وہ ملے گا 



Monday 20 October 2014

They will be asked “why are you in the fire? They will reply “we didn’t used to pray; (quran )

The difference between Islam and kafir is the prayer.( Hadith )

The first thing you will be asked about on the Day of Judgment will be about the prayers


The reward of praying in the masjid is 27 times more than prayer at home (hadith)

The word prayer is mentioned around 600 times in Quran

Did you know that the prophet (s) only missed praying his prayers on time only twice during his whole life

The only act of worship which a Muslim cannot miss in any circumstance is the prayer

Every step you take towards the masjid is rewarded

The two rakat of the sunnah of the fajr is more valuable than the whole world and what is in it.

Beat a boy who doesn't pray after the age of 10 (hadith)

Zakat Na Dene Walo Ka Anjam

ز کو ہ نہ  دینے و ا لو کا انجا م 

جو لو گ  زکو ۃ فر ض ہو نے کے با وجو د اپنے ما لو ں کی ز کو ۃ ا دا نہیں 

کرےگے  ان کو حسب  ذ یل  عذ ا ب ہو گا

ان کے ما لوں کو قیا مت کے د ن  جہنم کی آ گ میں تپا کر اس سے ان کی پیشا 

نی  پہلو او ر پیٹھ  کو د ا غا جا ے گا  او ر 

ان کو بتا یا جا ے گا  کہ یہ ہے تمہا ر ا ما ل جسے تم نے جمع کر رکھا تھا  اب 

اس کا مز ہ چکھو 

  ان ما لو ن کو طو ق بنا کر  ان کے گلے میں پہنا دیا جا ے گا

جس ما ل کی ز کو ۃ ا دا نہیں کی گی  اس کو گنجا سا نپ بنا کر اس بخیل کی گر 

د ن میں لپیٹ دیا جا ے گا  ا و ر وہ اس کی 

دو نو ں  جا نب کن پتی کو ڈ ستا رہےگا  ا و ر کہے گا میں تمہا را د نیا کا ما ل 

ہو ں

ز کو ۃ نہ ا د ا کر نے سے با ر ش ر ک جا تی ہے


 ز کو ۃ ا سلا م کا ایک رکن ہے جو شخس  ا س کی فر ضیت سے انکا ر کرے گا


وہ ا سلا م سے خا ر ج ہو جا ے گا  جو شخص 

اس 

 کی فر ضیت کا اقر ا ر کر نے کے با وجو د  ا دا کر نے  سے انکا ر کر ے 


گا  وہ سز ا یا ب ہو گا  ا و ر مسلما نو ں کے امیر کا 

فر ض ہے  کہ اس سے زبر دستی ز کو ۃ وصو ل کرے

Saturday 18 October 2014


                                                Asma Ul Husna

Friday 17 October 2014

 سترہ کے مسا ئل

نما زی کو اپنے آگے سے گز ر نے و ا لو ں کے خلل سے بچنے 

کے لیے اپنے سا منے کو ئ چیز رکھ لینی چا ہیے  اسے سترہ 

کہتے ہیں

نما ز ی کو آگے سے گز ر نے و ا لے کو نما ز کے  د و ر ا ن ہی 

ہا تھ سے ر و ک دینا چا ہیے

اما م اپنے آگے سترہ رکھ لے  تو نما ز یو ں کو اپنے آ گے سترہ 

رکھنے کی ضرو رت نہیں  

طہا ر ت کے  مسا ئل
                
 جماع کے بعد غسل کر نا فر ض ہے احتلا م کے بعد غسل کر نا فر 

ض ہے

بیما ری کی و جہ  سے مکمل پا کیز گی ممکن نہ ہو تو ا سی حا لت


میں نما ز  ادا کر نی چا ہیے البتہ ہر نما ز کے لیے نیا وضو کر نا 

چاہیے 

حضر ت علی رضی اللہ عنہ فر ما تے ہے میں مذ ی کا مریض تھا  

اور نبی اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ  سے مسئلہ در یا فت کر تے 

ہوءے شر ما تا تھا  کہ آپ کی بیٹی میر ے نکا ح میں تھی چنا نچہ 

میں نے حضر ت مقداد رضی اللہ عنہ سے کہا کہ وہ میرا مسلہ 

حضر ت محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے در یا فت فر ما ے 

حضو ر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فر ما یا و ہ اپنی شر مگا 

ہ دھو ے  ا و ر وضو کر لے اسے بخا ر ی مسلم نے ر وا یت کیا 
ہے

رفع حا جت کے لیے پر دے کا اہتما م کر نا چا ہیے
 
پیشا ب سے احتیا ط نہ کر نا عذ ا ب قبر کا با عث ہے


دا ئیں ہا تھ سے استنجا کر نا منع ہیں

جادو گر کی علامات

جادوگرکی چند علامات ذکر کرتے ہےان میں سے کوئ علامت پاے تو سمجھ جاے کہ وہ جادو گر اس سے اس کی کی ماں کا نام پوچھتاہے اور مریض سے اسکے کپڑوں میں سے کوئ کپڑا منگواتاہے

یا جانور لانے کے لیے کہتا ہے اور اسے بسم اللہ پڑھے بغیر ذبح کرتاہے اور جس چیز پر اللہ کا نام نہ پڑھا جا  ےوہ حرام ہوتی ہے اس کا ذکر سورہ بقرہ میں بیان کیا گیا ہے پھر اسکا خون مریض کے جسم پر ملتا ہے اور اس جانور کو غیر آباد جگہ پر پھینک دیتا ہےجادو گر جادو والا منتر پڑھتا ہے جو کسی کی سمجھ میں نہیں آتا مریض کو کہا جاتا ہے کہ وہ ایک ایسی جگہ پر چلا جاے جہاں سورج کی روشنی نہ ہوکبھی وہ کہتا کہ جس پر جادو ہواہے وہ پانی کو ہاتھ نہ لگاے اسکا چالیس دن کے لیے کہا جاتاہے جادو گر مریض کو کچھ ایسے کاغذات دیتا ہے جس کا وہ زمین میں دفن کرنے کے لیے کہا جاتا ہے کبھی وہ مریض کو ایسے کاغذ دیتا ہے جس کی دھونی لینی ہوتی ہے جادو گر ایسے شرکیہ کلمات پڑھتا ہے جس کی کسی کو سمجھ نہ آسکے

کبھی  مریض کو اسکا نام اس کے شہر کا نام خود بتا دیتا ہےیا وہ اسمرض کے بارے میں بتاتا ہے جسکے لیے مریض اسکے پاس آتا ہے   

 اب تو جادو گرو ن نے ایسے مخبررکھے ہوتے ہے جولوگوں کو ان کے پاس لے کر جاتے  اور ان سے پیسے وصول کرتے ہے  ااگر آپ پر کسی قسم کے جادو کے اثرات پاے جاے تو اللہ کے دیے گے احکامات کے مطابق آیات مبارکہ پڑھے

 اور کسی ایسے لوگوں کی خدمات نہ لے  جو جادو گرو کا معاون ہو رسول پا ک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبا رک ہے جو کسی نجومی یا قیافہ شنا ش کے پاس گیا   تو اسنے رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کیے گے دین سے کفر کیا   

Wednesday 15 October 2014

لعان لعان لعنت سے بنا ہے

لعان کہتے ہے جب مرد اپنی بیوی پر زنا کی تہمت لگاے اوراور اس کے سوا اس پر چار گواء نہ ہو توقاضی کے سامنے چار مرتبہ حلف لے کر کہے گا کہ وہ اپنے بیان اور دعوی میں بالکل سچا ہے اور پانچویں مرتبہ کہے گا کہ اگر وہ جھوٹا ہے تو اس پر اللہ کی لعنت ہو اسی ظرح عورت قاضی کے سامنےچار مرتبہ حلف لے کر کہے گی کہ اگر مرد سچا ہے تو مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو

اس موقع پر قاضی اور دیگر مسلمان میاں بیوی دونوں کو حلف اٹھانے سے پہلے سچ بولنے کی تاکید کرے گے اور جھوٹی قسم کھانے سے روکے گے  کیونکہ ان میں سے یقینا ایک جھوٹا ہے

لعان کی صورت میں پہلے مرد قسم کھاے گا اس کے بعد عورت  لعان کے بعد میاں بیوی ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے پرحرام  ہوکرزوجیت سے الگ ہو جاے گے اور آیندہ کبھی بھی ایک دوسرے کے نکاح میں نہیں آسکتے

اگر لعان میں مرد نے اپنی بیوی کے حمل کے ناجائز ہونے کا دعوی کیا ہو تو لعان کے بعد بچہ اپنی ماں کے ساتھ رہے گا اور باپ کے نسب سے خارج سمجھا جاے گا اور صرف ماں کا وارث ہوگا

لعان کے وقت اگر کسی فریق نےاپنے جھوٹے ہونے کا اقرار کرلیا تو اس پر اسی کوڑے کوڑے لگے جانے کی حد جاری ہو گی  ارشاد الہی ہے سورہ النور آیت 6۔تا 9

اور جو لوگ اپنی عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگائیں اور خود انکے سوا گواہ نہ ہوتو ہر ایک کی شہادت یہ ہے کہ پہلے تو چاربار خدا کی قسم کھاے  کہ بے شک وہ سچاہےاور پانچویں باریہ کہے کہ اگر وہ جھوٹاہو تو اس پر خدا کی لعنت اور عورت سے سزا کو یہ بات ٹال سکتی ہے کہ وہ پہلے چار بار خدا کی قسم کھاے کہ بے شک یہ جھوٹاہے اور پانچویں دفعہ یہ کہے

کہ اگر وہ سچا ہوتو مجھ پر خدا کا غضب نازل ہو لعان سماجی زندگی کی بد ترین شکل ہے صرف اسی صورت


میں کرنا چاہیے جب مرد بیوی کی بدکاری پر صرار کرے اور بیوی مرد کے الزامات کا انکار کرتے ہوے اپنی پاکدامنی کا دعوی کرے اور دونوں ہی اپنے ابنے قول پر اٹل ہو

دہشت پسندی 
   کچھ ہتھیار بند لوگ جماعت کے ساتھ یا تنہا دنگا فساد برپا کر کے لوگوں کا مال
لوٹنے لگے ،جان ماریں ۔عزت آبروئیں لوٹیں مالو جائداد تبا کرنے لگے  تو ایسے لوگ بد ترین مجرم ہیں اور ان کا یہ عمل قبل سزا جرم ہے اللہ تعالی کا ارشاد ہے
جو لوگ اللہ اور اسکے رسول سے لڑائ کریں اور ملک میں فساد کو دوڑتے پھڑیں ان کی یہی سزا ہے کہ قتل کر دیے جائیں یا سولی پر چڑھا دیے جائیں یا ان کے ایک ایک طرف کے ہاتھ اور ایک ایک طرف کے پاوں کاٹ دیے جائیں یا ملک سے نکال دیے جائیں تو دنیا میں انکی رسوائ ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا بھاری عذاب تیار ہے  المائدہ آیت 33
ان کی سزا قرآن کی روشنی میں حسب ذ یل معلومہو ئ
1 قتل  2سولی پر چڑھانا3ہاتھ پاوں کاٹنا 4شہر بدر کرنا
یعنی وقت اور مصحلت اور مجرمین کی حثیت ورمجرمکی نوعیت کے لحاظ سے سب کو یا بعض کو اختیار
اختیار دیا جاے گا
 امام شافعی رحمۃاللہ نےان سب سزاوں کی حسب ذیل  تر تیب مقرر کی ہے
اگر قتل کیا ہے اور مال بھی لوٹا ہے تو سولی کی سزا دیجاے گی
اگرصرف قتل کیا لیکن مالنہیں لوٹاہے توقتل کیا جاے گا سولی نہیں دی جائیگی
اگر صرف مال لوٹاہے اور قتل نہیں کیاتو ہاتھ پاوں کاٹ ڈالے جائیں
اور اگر صرف دہشت پھیلائ اور قتل وغارت گری نہیں کیا ہے تو شہر بدر کیا جاے گا مسند امام شافعی 

زنا 

زنا قتل و فساد کا بد ترین ذریعہ ہے

زنا خاندانی نظام کا بد ترین ذریعہ ہے 

زنا ایک حیوانی عمل ہے جو چند منٹ کی لذت کےبعد زندگی بھر کی ملامت وحسرت کا ذریعہ ہے

زنا انسانی سماج میں بے حیائ پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے

زنا کے اسباب میں اجنبی عورت ومرد کا اختلاط۔ رقص وسروراور ہیجان پیداکرنے والی تصویریں ہیں اور شہوت انگیز نظارے اور نظر بازیاں 

قابل سزا زنا وہ ہے جس میں زنا کا قطعی ثبوت مل جاے اور مردوزن دونوں ہی اس گنا ہ کے عملا واقع ہونے کا اقرار کرلیں زنا ہر حال میں حرام اور باعث سزا ہے اور اس فعل قبیح کو دیکھنے والے چار گواہ مل جاے زانی اور زانیہ اگر دونوں کنوارے ہیں تو ان کو ایک سو کوڑے مارے جاے اللہ کا حکم ہے

زنا کرنے والی عورت اورمرد ہر ایک کوسوسو کوڑے مارے جاے

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے

کنوارے زانیوں کو سو کوڑے اور ایک سال شہر بدر اور شادی شدہ زانیوں کوسو کوڑے اور سنگسار کرکے مار ڈالنا عورت ہو یامرد

اس وقت تک سزا نہیں دی جاے گی جب تک دونوں اقرارنہ کر لیںاور چار با عقل وہوش کے ساتھ اپنے جرم کا اعتراف نہ کرلیں سزا مجمع عام میں دی جاے

اللہ کا حکم ان کی سزاکے وقت اہل ایمان کی ایک جماعت کو موجود رہنا چاہیے  ا

النور 2

احسان
احسان یہ ہیں کہ آپ اللہ کی عبادت اس طرح کریں گویا اسے دیکھ رہے ہیں اور اگر آپاسے نہیں دیکھرہے ہیں  تو کم ازکم اتنا تصور تو ہونا چاہیے کہ وہ آپ کودیکھ ہی رہا ہے
نماز کی شرائط
نماز کی نو شرطیں ہیں
اسلام
تمیز
حقیقی نجاست کا دور کرنا
وقت کا داخل ہونا
نیت کرنا
عقل
باوضوہونا
شرمگاہ کو چھپانا
قبلہ رخ ہونا
ارکان نماز
نماز کے چودہ ارکان ہیں
قدرت ہو تو کھڑے ہونا
تکبیر تحریمہ
سورہ فاتحہ پڑھنا
رکوع
رکوع کے بعدقومہ میں اچھی طرح کھڑے ہونا
سات اعضاء پر سجدہ کرنا
سجدہ سے سر اٹھانا
دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا
ارکان کو اطمینان سے ادا کرنا
ارکان میں ترتیب ہونا
آخری رکعت میں تشہد کے لیے بیٹھنا
نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پردرود پڑھنا

دونوں جانب سلام پھیرنا

Friday 10 October 2014

اللہ رب والعزت سے سب کچھ ہونے کا یقین

آگ میں جلانے کی صفت اللہ تعالی نے رکھی ہے جب اللہ چاہتے ہے جلاتی ہے جب نہیں چاہتے نہیں جلاتی  جیسے ابراہیم  علیہ السلام کوحضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا کہ وہ چا لیس دن جوآگ میں گزرے وہ بہترین دن تھے

چھری کاٹتی ہے یہ صفت اللہ نے رکھی ہے جب نہ چاہے نہیں کاٹتی جیسے ابراہیم علیہ السلام پوری طاقت سے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کے حکم سے ذبح کرنا چاہا لیکن چھری نے ایک بال بھی نہیں کاٹا



پانی میں ڈ بونے کی طاقت اللہ نے رکھی ہے اگر اللہ تعالی ڈ بونے کی صفت سلب کرلیں تو پانی ڈبو نہیں سکتا یہ بات اللہ حضرت موسی اور فرعون کے دور میں دیکھائ حضرت موسی کا لشکر پانی کے بناے ہوے راستوں سے پار ہوا اور فرعون کے لشکر کو پانی نے ڈ بو دیا ،

Tuesday 7 October 2014

سیاستدانوں کی عید

سیاستدانوں نے کیسے عید منائی وہ تو سب نے دیکھی کل کا بچہ بلاول بھٹوزرداری جس نے سب کو خوب خوب سنائی وہی تو کہا جو ابا جان نے کہا

مستقبل کے بنے میاں

عمران خان صاحب نے نماز میں اپنے دیسی طریقے سے رومال نکالااور منہ صاف کیاارے بنے میاں نماز میں غیر ضروری حرکتیں کرنا منع ہے اور خطبے کا انتظار نہ کیالگتا ہے طاہراقادری سے ملنے کی بڑی جلدی تھی

میاں نواز شریف صاحب بھی میدان میں اترےگونگلووں سے مٹی اتارنے کی کوشس کی ا ور سیلاب زدگان کی مدد کو پہنچےجوان کا امیج لوگوں نے خراب کیا اسے بحال کرنے کی کوشس کی

شیخ رشید کی پیشن گوئی سچ ثابت نہ ہونے پر شرمندہ شرمندہ نظر آئےاور کھسیانی بلی کھمبانوچے والی بات سمجھ میں آئی

چودھری شجاعت نے بھی عید منا ہی لی بات سمجھ میں آئے یا نہ آئے پھر بھی سمجھانے کی کوشس تو کی چلو ایک بات توسمجھ آتی ہے روٹی سوٹی کھاو مٹی پاو

جاوید ہاشمی جوہمیشہ سے اپنے آپ کو باغی کہتے ہے آج عید کے روز لوگوں نے ان کو باغی کہ کر انہیں عید کی مبارک باد دی اور وہ ہاتھ ہلا ہلا کر لوگوں کو جواب دیتے رہے

ایم کیو ایم والو نے بھی بلاول بھٹو زرداری کو خوب لتاڑااور بڑی جلی کٹی سنائی اوربلا ول بھٹو زرداری کی خوب خبر لی بچہ سمجھ کر چھوڑ دینا چاہئے بچہ عقل کا کچہ

طاہرالقادرینے امامت کی اور نماز پڑھائی اورزرداری صاھب کی زبان گتھی سے کھینچنے کی دھمکی بھی دی طاہرالقادری نے ثابت کر دیا کہ سیاستدانوں میں کوئی امامت کے لائق بھی ہے ورنہ کچھ لوگوں کو تو دوسرا کلمہ بھی نہیں آتا

ان سب سیاستدانوں کو یہ سمجھانا ہے عید خوشیوں کا نام ہےاس دن گلے شکوے بھلاکر دوسروں کو اپنی خوشیوں میں شریک کرنا چاہئےاور سب کو مل کر سنت ابراہیمی ادا کرنا چاہئے