Thursday 23 July 2015

صاف ستھری قیا د ت
اب تک ہمارے ملک میں دو طرح کی پا ر ٹیوں کی حکومت رہی ایک پیپلز پا ر ٹی دوسری مسلم لیگ ۔
اور تیسری قسم کو ڈ کٹیٹر شپ  کہا جاتا ہے اب تک جو کچھ ہوتا رہا وہ سب سے ڈھکا چھپا نہیں۔
اور جتنی پار ٹیاں ہیں ۔
ہم آئے دن پڑھتے اور سنتے ہیں کہ فلاں کی پارٹی نے اس کا بندہ مار دیا تو مخا لف پا رٹی نے بھی اس کا بندہ مار دیا اور کچھ ایجنٹ حضرات بھی ہیں آخر کب تک یہ لوگ ایک دوسرے کو مارتے رہے گے شاید یہ لوگ بھول جاتے ہیں کہ ایک انسان بہت سے رشتوں مہں بندھا ہوتا ہے کہیں وہ باپ ہے کہیں بیٹا ہے
کسی کا خاوند ہے  کسی کا بھائی ۔ کسی کا بھتیجا کسی کا بھا نجا
اور اس طرح وہ بہت سے رشتوں میں بندھا ہوتا ہے ایک گولی اس کے یہ سارے رشتے توڑدیتی ہے اسکی سانسوں کی بندش کے ساتھ سارے رشتے ختم ہو جاتے ہیں
اب اس کے رشتے دار جو زندہ رہ جانے وا لے ہیں انکی زمینداریاں کون پوری کرے گا یہ کوئی نہیں جانتا
پا رتیوں میں جو ہیڈ ہیں یعنی جو لیڈر ہیں انکو چاہیئے کہ وہ اچھے لوگوں کو آگے لائے اور جن لوگوں سے لوگوں کی جان  مال اور عزت  محفوظ نہ ہو ان لوگوں کو آگے نہ لائے چاہے وہ کتنے ہی با اثر نہ ہو اور ایسے لوگوں کو لائے جن سے لوگوں کی جان و مال  محفوظ ہو امید ہے لیڈ ر صاحبان میری اس در خواست کو ضرور پورا کرے گے  صاف ستھری قیادت ہی اچھے  پاکستان کے مستقبل کی ضامن ہے
رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے
آدمی کا حق صرف تین چیزیں ہے
کھا نا کہ اس کی پست کو سیدھا رکھے
کپڑا کہ اس کی برہنگی کو چھپائے
گھر اس کو پناہ دے۔

Tuesday 21 July 2015

قبر وں کی زیا ر ت

عو ر توں کے لیے قبر وں کی زیا ر ت کر نا منع ہے آنحضر ت  صلی اللہ علیہ

 وآلہ وسلم نے  قبروں کی زیا رت کر نے وا لی عو ر تو ں پر لعنت کی ہے( احمد  
ترمذ ی ۔ابن ما جہ )

مر دو ں کے لیے قبر وں کی زیا ر ت کر نا مستحب او ر سنت ہے

قبر ستا ن میں دا خل ہو تے وقت یہ دعا پڑھنی چا ہیے

مو من گھر ا نے کے لو گو ں تم پر سلا م ہو انشا ء اللہ ہم بھی تم سے ملنے وا لے 
ہے


ہم تمہا رے لیے اور اپنے لیے اللہ  سے عا فیت ما نگتے ہے

Saturday 18 July 2015

Friday 17 July 2015


روز ہ کے آ د ا ب

رسو  ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کا ار شا د ہے سحری کھا و سحری میں بر 

کت ہے بخا ر ی و مسلم

سحر ی میں تا خیر کر نا سنت ہے  ابو دا ود

افطا ر ی میں جلد ی کر نا چاہیے  رسو ل  صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فر ما یا  

لو گجبتک  افطا رمیں عجلت کر یں گے  کیر و بر کت میں رہینگے

افطا ر کے وقت د عا کر نا  رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم  نے فر ما یا  

افطا ر کے وقت د عا رد نہیں کی جا تی

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا  روز ہ صر ف یہی نہیں کہ کھا نا پینا 

چھو ڑ دیا جائے

بلکہ رو زہ یہ ہے کہ لغو او ر فحش گو ئ سے بچا جا ے  اگر آ پ کو کو ئ گا 

لی دے تو کہ دو میں رو ز ہ سے ہو ں

نیز فر ما یا  جو شخص جھو  ٹی با ت  کہنا  اور اس پر عمل کر نا نہ چھو ڑ ے  

تو اللہ تعا لی کو اس کی حا جت نہیں کہ وہ اپنا کھا نا پینا چھو ڑ کر رو زہ رکھے

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رو ز ہ کی حا لت میں خو ب مسو ا ک کر تے 

تھے

ر سو ل اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب سے زیا د ہ رمضا ن میں سخا و ت کر 

تے اور قرآ ن سنتے اور سناتے تھے

رسو لاللہ صلی اللہ علیہ وآ لہ وسلم رمضا ن کے آ خر ی عشر ے میں عبا د ت 

میں خو ب محنت کیا کر تے تھے  اور ذ کر الہی کے لیے گھر وا لو ں کو بیدا ر 

کر تے تھے  بخا ر ی  


عقیقہ 

حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فر ما یا لڑ کے کی طر ف سے دو بکریاں اور لڑ کی کی طرف سے ایک اس میں کو ئ حر ج نہیں کہ ہر دو کی طر ف سے نر ہو یا ما دہ۔

رسو ل اللہ صلی ا للہ علیہ وآلہ وسلم نے حضر ت امام حسن کی طر ف سے عقیقہ میں ایک بکری ذبح کی اور فر ما یا کہ اے فا طمہ اس کا سر منڈوا دو اور با لو ںکے وز ن کے برا بر چا ند ی صدقہ کرو۔

حضرت اما م حسن پیدا ہوئے تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے کا ن میں وہی اذا ن کہی جو نماز کے لیے کہی جا تی ہے۔

بچہ کی پیدا ئش کے سا تو یں دن عقیقہ کیا جائے اور با لوں کے وزن کے برا بر سو نا یا چا ندی صد قہ کیا جا ئےاسی دن بچہ کا اچھا سا نا م رکھا جا ئے فو ری طو ر پر محمد نا م رکھنا افضل ہے۔

عقیقہ میں کو ئ خلا ف شر ع بےہودہ  رسم  نہ کی جا ءےعقیقہ کے جانور میں قر با نی کے جا نور کی شرا ئط ہونا ضرو ری ہے ایک گا ئے میں سا ت عقیقے ہو سکتے ہیں قر با نی کی گا ئے میں عقیقہ کا حصہ ہوسکتا ہے۔

عقیقہ کا گو شت فقراء مسا کین میں بھی تقسیم ہو نا چا ہیے۔


عوا م میں یہ بہت مشہور ہے کہ عقیقہ کا گو شت بچے کے نانا نا نی دادا دادی ماں باپ نہ کھا ئیں قطعا غلط ہے شر ع میں اس کا کو ئ ثبو ت نہیں۔

Thursday 16 July 2015

ایلاء

طلاق کی ایک قسم ہے جس میں شوہر اپنی بیوی سے ایک معینہ مدت کے لیے جنسی تعلق کاٹ لینے کی قسم کھا لیتا ہے پھر اس مدت کے اندر یا پوری ہونے کے بعد چاہے تو جنسی تعلق قائم کرکے ازدواجی زندگی برقرار رکھے اور قسم کا کفارہ دے ورنہ بیوی کو طلاق دے کربیوی کو علیحدہ کر دے

ایلاء کی مدت زیادہ سے زیادہ چار ماہ ہے اس سے زائد دنوں کے لیے کوئ شخص محض بیوی کو ستانے کے لیے ایلاء نہیں کر سکتا اللہ تعالی کا ارشاد ہے

جو لوگ اپنی بیویوں سے ایلا کرتے ہیں ان کو انتظار کر نا چاہیے چار ماہ اگر وہ رجوع کر لیں تو بے شک اللہ بخشنے والا رحم کرنے والاہے اور اگر طلاق دینے کا ارادہ کر لیں تو اللہ سننے والااور جاننے والا ہے  اگر کوئ شخص چار ماہ ہونے کے بعد نہ تو رجوع کرے اور نہ ہی طلاق دےتو قاضی کا فرض ہو گا کہ شوہر کو ان دونوں باتوں میں سے کسی ایک بات پرمجبور کرے

شوہر کے انکار پر قاضی خود طلاق کاحکم صادر کرکے بیوی کو آزاد کر دے گا ایلاء کے بعد والی طلاق بائنہ تصور کی جاے گی اس کے بعد عورت پوری  عدت گزارے گیْ

ایلاء ایک طرح سے عورت کی اصلاح اور کسی زیادتی پر سزا اور تنبیہ ہے جو بہت ہی مجبوری کی حالت میں کرنا چاہیے

چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے بعض خانگی امور کی اصلاح کے لیے اپنی ازواج مطہرات سے ایک مہینہ کے لیے ایلاء فر ما لیا تھا انتیس دن پورے ہوے تو آپ نے فرمایا مہینہ انتیس کا بھی ہوتا ہے اس کے بعد ایلاء ختم فرمالیا


بخاری و مسلم 

Tuesday 14 July 2015

پیغمبر کے ہاتھ پر معجزہ اور ولی کے ہاتھ پر کرامات ہوتی ہیں

سورہ انعام آیت 35

اللہ نور ہے آسمانون کا اور زمین کا اس کے نور کی مثال مثل ایک طاق کے ہے جس میں چرا غ ہو اور چرا غ شیشہ کی قندیل میں ہو اور شیشہ مکمل چمکتے ہوئے روشن ستارے کے ہو وہ چراغ ایک بابرکت درخت زیتون کے درخت سے جلایا جاتا ہو جودرخت نہ مغربی ہے نہ مشرقی خود وہ تیل قریب ہے کہ آپ ہی روشنی دینے لگے اگرچہ اسے آگ نہ بھی چھوئےنور پر نور ہے اللہ تعالی اپنے نور کی طرف رہنمائی کرتا ہے جسے چاہے لوگوں کے سمجھانے کو یہ مثالیں اللہ تعالی بیان فر مارہا ہے اور اللہ تعالی ہر چیز کے حال سے بخوبی واقف ہے

تفسیر


اگر اللہ نہ ہوتا توآسمان میں نور ہوتا نہ زمین  میں آسمانوں زمین میں کسی کو ہدایت نصیب نہ ہوتی اللہ تعالی ہی زمین و آسمان کو روشن کرنے والا ہے اسکی کتاب نور ہے اس کا رسول بحثیت صفات کے نور ہے ان دونوں کے ذریعے سے زندگی کی تاریکیوں میں رہنمائی اور روشنی حاصل کی جاتی ہے اللہ تعالی کی ذات نور ہے اسکا حجاب نور ہےاو رہر ظاہری اور معنوی نور کا خالق اسکا عطاکرنے والا اور اسکی طرف ہدایت کرنے والا صرف ایک اللہ ہے جس طرح ایک چراغ طاق میں ایسا چراغ ہو جو شیشے کی قندیل میں ہو اس میں بابرکت تیل ڈالا گیا ہو وہ آگ دیا سلائی دکھا ئے  بغیر ہی بذات خود روشنی ہو جائے اور یوں ساری روشنیاں ایک طاق میں جمع ہوگئی ہواور وہ نور بن گیا اسی طرحاللہ تعالی کے نازل کردہ دلائل براہین کی حثیت واضع ہوگئی اور ایک سے بڑھ ایک یعنی نور علی نور ۔ نور جو مشرقی ہے نہ مغربی یہ مطلب کہ یہ درخت ایسے کھلے میدان اور صحرامیں ہے کہ اس پر دھوپ صرف سورج کے چڑھنے یا غروب ہونےکے وقت ہی نہیں پڑتی بلکہ سارے دن دھوپ میں رہتا ہے اور ایسے درخت کا پھل بہت عمدہ ہوتا ہے اس سے مراد زیتون کا درخت ہےجس کا پھل اور تیل سالن کے طور پر استعمال ہوتا ہے اور چراغ میں تیل کے طور پر بھی ۔ نور سے مراد ، ایمان اسلام ہے اللہ تعالی جن کے اندر ایمان کی طلب اور نور دیکھتا ہے ان اس نور کی طرف رہنمائی فرما دیتا ہے 

Monday 13 July 2015

نماز کے مسائل

معراج کی رات پانچ نمازیں فرض کی گئ

ہجرت سے قبل دو دو رکعت اور ہجرت کے بعدچار چار رکعت نماز فرض ہوئ

روزانہ باقاعدگی سے پانچ نمازیں ادا کرنے سے تمام  صغیرہگناہ معاف ہو جاتے ہیں ْ

ہر نماز دو نمازوں کے وقفے میں سر زد ہونے والے صغیرہ گناہوں کی مغفرت کا باعث بنتی ہےبے نماز کا انجام قارون / فرعون اور ہامان اور ابی خلف کے ساتھ ہوگا

اسلام اور کفر کے درمیان حدفاصل نماز ہےدس برس کی عمر تک اگر بچہ نماز کا عادی نہ بنے تو اسے مار کر نماز پڑھوانی چاہیے

صرف نماز عصرکا فوت ہوجانا ایساہے جیسے کسی کا مال اور اہل و عیال لٹ جاے

بیمار آدمی جس حالت میں بھی نماز پڑھ سکے پڑھے

نماز عشاء اور فجر کے لیے نمازمیں نہآنا نفاق کی علامت ہے

دکھاوے کی نماز فتنہ دجال سے بھی بڑا فتنہ ہے 


بھی بڑا فتنہ ہےدکھاوے کی نماز شرک ہے


 

Tuesday 7 July 2015

جادو گر کی سزا
سورہ بقرہ آیت 165
اور بعض لوگ ایسے ہیں جو غیر اللہ کوشریک بناتے  ہےخدا کی سی محبت  کر تے ہیں لیکن جو ایمان والے ہیں  وہ تو خدا کے ہی زیادہ دوست دار ہیں ا ور کاش ظالم لوگ جو بات عذاب کے وقت دیکھیں گےاب دیکھ لیتے سب طرح کی طاقت اللہ ہی کو ہےاور یہ کہ خدا سخت عذاب دینے والاہے
سورہ بقرہ آیت166
اس دن کفر کے پیشوا اپنے پیروں سے بیزاری ظاہر کرے گےاور دونوں عذاب الہی دیکھ لیگے اور ان کے آپس کے تعلقات منقطع ہو جاے گےیہ حال دیکھ کر پیروی کرنے والے کہیں گے اے کاش ہمیں پھر دنیا میں جانا نصیب ہوتاکہ جس طرح ہم سے بیزار ہورہے ہیں اسی طرح ہم بھی ان سے بیزار ہوں اسطرح خدا ان کے اعمال حسرت بنا کر انہیں دکھاے گااور وہ دوزخ سے نکل نہیں سکے گے
سورہ بقرہ آیت 173
 جو لوگ خدا کی کتاب سے ان آیتوں اور ہدایتوں کوجو اس نے نازل فرمائ ہیں چھپاتے ہیں اور اس کے بدلے تھوڑی سی قیمت
یعنی دنیاو ی منفعت حاصل کرتے ہیں وہ اپنے پیٹوں میں محض آگ بھرتے ہیں ایسے لوگوں سےخدا قیامت کے دن کلام نہ 
کرے گا اور نہ ان کو پاک کرے گاان کے لیے دکھ دینے والا عذاب ہے

سورہ بقرہ 102 ترجمہ
اور وہ بلیقین جانتے ہیں کہ  اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئ حصہ نہیں امام مالک رحمتا للہ علیہ فرماتے ہیں جادو گر جو جادو کا عمل کرتا ہو اور کسی نے اس پر جادو کا عمل نہ کیا ہو اس شخص کی مثال اس شخص کی سی ہےجس کے بارے میں اللہ تعالی آیت میں بتایا گیا ہے امام ابن منذر رحمتاللہ فرماتے ہے کہ جب کوئ سخص یہ اعتراف کر لے کہ اس نے ایسے کلام کے ساتھ جادو کیا ہے جس میں کفر پایا جاتا ہواور وہ اس سے توبہ نہیں کرتا تو اسے قتل کر دینا واجب ہے
اگر اس نے ایسے کلام کے ساتھ جادو کیا ہو جس  میں کفر نہیں پایا جاتا ہوتو اسے قتل کرنا جائز نہیں ہو گا ہاں اگر جادو گرماء نے دلیل لی ہےجو جادو گر کو کافر کہتے ہے  یہ امام جنبل اور صلف صلحیں 
نے جادو کا عمل کرکے جان بوجھ کر دوسرے شخص کو نقصان پہنچایا جس سے قصاص واجب ہو جاتا ہےتو اس سے قصاص لیا جاے گا اور اگر نقصان سے قصاص لا زم نہیں آتا تو اس سےدیت وصول کی جاے گا
حا فظ ابن کثیر رحمت اللہ اللہ تعالی کے اس فرمان

اگر یہ لوگ صاحب متقی بن جاتےکی تفسیر میں فرماتے ہےکہ اس آیت سے علکاایک گروہ ہے

سلف کے ایک دوسرے گر وہ کاموقف ہےکہ جادو گر کافر تو نہیں ہوتا البتہ واجب القتل ہوتا ہے

امام ابن قدامہ المقدسی رحمتاللہ علیہ فرماتے ہے۔ جادو گر کی سزا قتل ہےیہی قول سیدنا عمر۔عثمان بن عفان۔ابن عمر ۔حفصہ، جندب بن عبداللہ جندب بن کعب قیس بن سعد۔ عمر بن عبدالعزیز ر حمتہ اللہ سے مروی ہےامام ابو حنیفہ اور امام ما لک رحمتہ اللہ کا بھی یہی قول ہے

ایک اور روایت کے مطابق  امام احمد رحمت اللہ کا بھی یہی قول ہے بجا لہ بن عبدہ فرماتے ہےکہ میں احنف بن قیس کے چچا جز بن معاویہ کاتب تھااسی دوران میں ہمارے پاس سید نا عمر کا فرمان پہنچا

جسے انہوں ایک سال قبل لکھا تھا کہ ہر جادو گر کو قتل کر دو لہذا ہم نے ایک دن میں تیں جادو گرو کو قتل کیا

امام ابن قدامہ المقدسی رحمتہ اللہ اس روایت کو ذکر کرنے کے بعدفرماتے ہےاور یہ بات مشہور ہوگئ مگر کسی نے اس پر انکار نہیں کیاچنا نچہ اس بات پراجماع امت ہوگیا

سیدناجندب بن کعب نے ولید بن عقبہ کے پاس ایک جادو گر کو کرتب  دکھاتے دیکھا ۔ جادو گر نے اس آدمی کو ذبح کرکےاس کا سر تن سے جدا کر دیا اور پھر اسے سر کے ساتھ جوڑ دیا

سید نا جندب بن کعب رضی اللہ عنہ نے آگے بڑھ کراس جادو گر کو قتل کر دیاپھر یہ آیت تلاوت فرمائ الانبیاء آیت 3

کیا وجہ ہے تم آنکھوں دیکھتے جادو میں آجاتے ہو

اسی طرح حضرت حفصہ رضی ا للہ کے بارے میں منقول ہےکہ انہوں نے اس لونڈی کےقتل کا حکم دیاتھاجس نے اس پر جادو کیا تھالہذا اسے قتل کر دیا گیا

کس کے لئے

پیٹ کی آگ کیسے بجھتی ہےحرام یاحلال ۔

کچھ لوگ حرام حلال میں تمیز نہیں کرتے اور حرام کھاتےہیں ہمیں مسلمان ہونے کے ناطے حرام چیزوں کو استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہیں اکثر سوچتی ہوں کہ ہمارےلوگوں کے بارے میں کہا جاتاہیں فلاں نے اتنے ارب کھا لئے اور فلاں نے اتنےارب ان کے پیٹ ہیں یا دوزخ بھرنے کا نام ہی نہیں لیتےپھر میری سمجھ میں ایک ہی بات آتی ہے کہ یہ لوگ اتنی کرپشن کرچکتے ہیں کہ آئندہ الیکشن میں دوسرے لوگوں کے دوزخ بھر سکےاور اسطرح یہ اور لوگوں کو بھی پیسے دیتے ہیں اور ان کے پیٹوں میں بھی دوزخ کی آگ بھرتےہیں اور اس ظرح اپنے اس طریقے کو جاری و ساری رکھتے ہیں ہمارے رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام کا یہ طریقہ نہ تھاجولوگ حرام حلال میں تمیز نہ ہوایسے لوگوں کو اقتدار میں نہیں ہونا چاہیئےغریب کو دو وقت کی روٹی کھا نی مشکل ہوگئی ہیں لوگوں کو دوائیاں نہیں ،ملتی روزگار کی کمی ہےجسکی وجہ سے برائیاں پھیل رہی ہیں اگر یہ لوگ سمجھ جائے جن لوگوں کو اقتدار ملاہے کل کو اس کی جواب دہی ہونی ہیں ہیں تو شاید یہ لوگ حرام نہ کھائیں اور نہ ہی دوسروں کو دیں بلکہ اپنےرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقوں پر عمل کرکے ایک ایسی مملکت بنا ئے جہاں لوگوں کو ان کے حقوق مل جائےانشا ئ اللہ میرا ملک پاکستان ایسا ہوگا جہاں لوگوں کو ان کے حقوق ملے گےاور میرے پیارے لوگ حرام اور حرام میں تمیزکرسکے گے ۔

خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگ گلاب ۔

ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھا ئی ہے۔

 

Saturday 4 July 2015

http://www.expatriates.com/cls/27759453.html
If you are living in saudi arabia / Dammam 
You can buy some of the products from us <3