Tuesday 26 December 2017

                                    وضو کے مسائل

 وضو سے قبل بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے وضو سے قبل نیت کے مروجہ الفاظ سنت سے ثابت نہیں وضو کلا مسنون طریقہ یہ ہے حضرت حمران رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے وضو کے لیے پانی منگایا  پہلے اپنی ہتھیلیاں تین مرتبہ دھوئ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر اسے اچھی طرح صاف کیا  پھر اپنا منہ تین مرتبہ دھویا پھر اپنادایاں ہاتھ کہنی تک تین مرتبہ دھویا پھر بایاں ہاتھ کہنی تک تین مرتبہ دھویا پھر سر کا مسح کیا مسح کے بعد اپنا دایاں پاوںٹخنے تک تین مرتبہ دھویا اس طرح بایاں پاوں تین مرتبہ  دھویاں پھر فرمایا میں نے رسول اکرل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے وضوکے اعضاء ایک بار یا دو بار یا تین بار دھونے جائز ہیں اس سے زائد دھونا گناہ ہےہ روزہ نہ ہوتو وضو کرتے وقت ناک میں پانی اچھی طرح چڑھانا چاہیئےہاتھ پاوں کی انگلیوں اور داڑھی کا خلال کرنا مسنون ہے صرف چوتھائ سر کا مسح کرنا سنت سے ثابت نہیں گردن کا مسح کرنا سنت سے ثابت نہیں سرکے مسح کا مسنون طریقہ یہ ہے حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ وضو کا طریقہ بیان کرتے ہوے کہتے ہیں  کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سر کا مسح اسطرح کیا کہ اپنے دونوں ہاتھ آگے سے پیچھے لے گے اور پیچھے سے آگے لاے اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے سر کے مسح کے ساتھ کانوں کا مسح بھی ضروری ہے کانوں کے مسح کا مسنون طریقہ یہ ہے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ وضو کا طریقہ بتاتے ہوے فرماتے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سر کا مسح کیا اور اپنی شہادت کی انگلیوں کو کانوں میں داخل کیا نیز اپنے انگوٹھوں سے کانوں کے باہر والے حصوں کا مسح کیااسے ابن داود اور نسائ نے روایت کیا ہےابن خزیمہ نے اسے صحیح کہا ہے وضو کے اعضاء میں سے کوئ جگہ خشک نہیں رہنی چاہیے 


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر وضو کے ساتھ مسواک کی تر غیب دلائ ہے مسواک کی لمبائ مقرر کرنا سنت سے ثابت نہیںوضو کرکے پہنے ہوے جوتوں پر ۔موزوں پر اور جرابوں پر مسح کیا جاسکتا ہے مدت مسح مقیم کے لیے ایک دن رات اور مسافر کے لیے تین دن رات ہے ایک وضو سے کئی نمازیں پڑھی جاسکتی ہیںپانی نہ ملنے کی صورت میں وضوکی بجاے پاک مٹی سے تیمم کرنا چاہیے وضو یا غسل یاوضو اور غس کل دونوں کے لیے ایک ہی تیمم کافی ہے احتلام کے بعد غسل کرنا فرض ہے وضو کے دوران مختلف دعائیں یا کلمہ شہادت پڑھنا سنت سے ثابت نہیں وضو کرنے کے بعد بے مقصد باتیں یا فضول کام نہیں کرنے چاہیے ٹیک لگاے بغیر اونگھ آجاے تو وضو یا تیمم نہیں ٹوٹتا مذی خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہےہوا خارج ہونے سے وضو ٹوٹ  جاتا ہےمحض شک سے وضو نہیں ٹوٹتا کپڑے کی آڑ میں بغیر شرم گاہ کو ہاتھ لگایا جاے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے ورنہ نہیںآگ پر پکی ہوئ چیزوں کے کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا البتہ اونٹکا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنا چاہیۓ 

1 comment:

  1. Thank you for this useful post. I was looking for references for my post at Islam: My Ultimate Decision and came across this page. May Allah bless your efforts

    ReplyDelete